پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

حویلیاں طیارے حادثے سے قبل طیارے کے کاک پٹ میں سیکنڈ پائلٹ کی جگہ ایئر ہوسٹس کیا کر رہی تھی؟ سیکنڈ پائلٹ کہاں تھا؟

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)گلگت سے اسلام آباد آنے والا اے ٹی آر طیارہ سات دسمبر دو ہزار سولہ کو حادثے کا شکار ہوا۔ ایس او پیز کے تحت ایسے طیارے کے کاک پٹ میں سینئر پائلٹ، کو پائلٹ اور سیکنڈ آفیسر کی موجودگی لازمی ہے۔ سینئر پائلٹ دراصل جہاز اڑانے میں اپنے کو پائلٹ کی رہنمائی کرتا ہے۔ سیکنڈ آفیسر ایک طرح سے اُن پر نگرانی کا کام انجام دیتا ہے اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت میں چیک لسٹ کی مدد فراہم کرتا ہے۔ بدقسمت طیارے پی کے 661 کے کاک پٹ کی تازہ آڈیو ریکارڈنگ سے پتہ چلتا ہے کہ حادثے کے وقت کاک پٹ میں کو پائلٹ اور پائلٹ کے ساتھ سیکنڈ آفیسر کی جگہ ایک ائر ہوسٹس موجود تھی۔
ایئر ہوسٹس کی کنٹرول ٹاور سے گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پائلٹ جنجوعہ حادثے سے پہلے اپنے ویڈیو کیمرے سے وادی کی ویڈیو بنا رہے تھے۔ پائلٹ جنجوعہ کو جہاز میں ویڈیو بنانے کا بے حد شوق تھا اور اُن کے پاس ایسی ہی ریکارڈنگ کی ایک ویڈیو لائبریری بھی تھی۔ اس موقع پر کنٹرول ٹاور اور پی کے 661 کا رابطہ پہلی بار تھوڑی دیر کے لئے منقطع ہوا۔ اس طرح کے نازک حالات میں سیکنڈ آٖفیسر کا کردار سب سے اہم ہوتا ہے جو کسی بھی خرابی کی صورت میں چیک لسٹ میں درج ہدایات پر عمل کرواتا ہے لیکن اس پوری ریکارڈنگ میں سیکنڈ آفیسر کی آواز کہیں سنائی نہیں دیتی۔
نہ ہی وہ چیک لسٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کرتا ہے تاہم ایئر ہوسٹس مسلسل اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کے دفتر سے رابطہ کرانے کی کوشش کرتی رہی لیکن لائن مصروف تھی۔ جہاز اور کنٹرول ٹاور کے درمیان رابطہ چالیس سیکنڈ تک منقطع رہا اور اس کے بعد رابطہ دوبارہ بحال ہوا۔ اس موقع پر جہاز اور ریڈار کے درمیان آواز کا رابطہ تو قائم ہوا لیکن کنٹرول ٹاور کو جہاز ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔
کنٹرول ٹاور اور کاک پٹ کریو کے درمیان یہ آخری بات چیت تھی اس کے بعد آڈیو ریکارڈنگ میں تھوڑی دیر تک ایئر ہوسٹس اور کریو کی آپس میں گفتگو سنی جا سکتی ہے لیکن کنٹرول ٹاور کے ساتھ دوبارہ رابطہ بحال نہیں ہوتا۔ گمان ہے کہ ان چند لمحوں بعد ہی جہاز زمین سے ٹکرا کر تباہ ہو گیا۔ آڈیو گفتگو سے اندازہ ہوتا ہے کہ پہلے بدقسمت طیارے کا بایاں انجن فیل ہوا اور پھر اس کا الیکٹریکل سسٹم جزوی طور پر ناکارہ ہو گیا۔ الیکٹریکل سسٹم خراب ہونے سے جہاز کے ٹرانسپونڈر نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ اسی لئے جہاز کنٹرول ٹاور کو ریڈار پر نظر نہیں آ رہا تھا۔ کاک پٹ کا کنٹرول ٹاور کے ساتھ ریڈیو رابطہ بھی بار بار منقطع ہوتا رہا ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…