منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

سی پیک ،طاہرالقادری نے بڑامطالبہ کردیا

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ طویل ترین خشک سالی کے باعث بلوچستان کی زراعت لائیو سٹاک اور باغبانی مکمل تباہی کے دہانے پر ہے۔ صوبہ کو آفت زدہ قرار دے کر خصوصی اقدامات بروئے کار نہ لائے گئے تو وسیع پیمانے پر نقل مکانی اور انسانی المیہ جنم لے سکتاہے۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک بلوچستان کے صدر سلطان الدین شہوانی اور جنرل سیکرٹری عبدالحییٔ زیب سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے۔

صدر بلوچستان نے سربراہ عوامی تحریک کو بلوچستان کے سیاسی سماجی اور معاشی حالات کے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ گوادر کو پورے پاکستان اور آدھی دنیا کی خوشحالی کا اکسیر نسخہ قرار دینے والے گوادر کی ترقی کے ثمرات بلوچستان کے کسانوں،مزدوروں اور عام آدمی تک بھی پہنچائیں۔ بلوچستان کے عوام کے روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ زراعت ، لائیوسٹاک اور باغبانی ہے۔ یہ تینوں روزگار کے ذرائع خشک سالی کے باعث ختم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے ایک ایسا صوبہ جو دہشت گردی اور غیر ملکی سازشوں کا مرکز قرار دیا جارہا ہے اس صوبہ کے عوام معاشی، سماجی حوالے سے بدترین حالات سے دو چار ہیں اور وزیراعظم سمیت تمام ذمہ دار مسلسل بے حسی اور مجرمانہ غفلت سے کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کو فوری طور پر آفت زدہ صوبہ قرار دیا جائے ، وہاں کے کسانوں کے لیے خصوصی پیکیج دیا جائے۔ بالخصوص چھوٹے ڈیمز تعمیر کر نے کے لئے فنڈز دئیے جائیں۔اور سی پیک منصوبوں میں آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحاً شامل کیا جائے تاکہ خشک سالی کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے تاکہ انسانی زندگی کو درپیش خطرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی کے باعث باغا ت اور درخت کٹ رہے ہیں اور ہر سال لاکھوں ایکڑ رقبہ بنجر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان کے کسانوں، مزدوروں کو ان کے بنیادی حقوق نہ ملے تو پھر پاکستان سے دہشت گردی، بدامنی کبھی ختم نہیں ہو سکے گی۔ گوادر کو خوشحالی کی کنجی سمجھنے والے پہلے اس کنجی سے بلوچستان کی ترقی پر پڑے ہوئے تالے کھولیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ گوادر اور بلوچستان کے لئے ہے مگر اڑھائی سو ارب روپے کی اورنج لائن لاہور میں بن رہی ہے ۔ بلوچستان کے ساتھ وفاق کی ناانصافی اور غیر آئینی سلوک کل بھی جاری تھا اور آج بھی جاری ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سول ہسپتال کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا۔ رپورٹ میں انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار حکمرانوں کو ٹھہرایا گیا تھامگر جنہیں ذمہ دار ٹھہرایا گیا وہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا بلوچستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے انسان اور پاکستان کے شہری نہیں تھے؟ بے گناہوں کو مارنے والے دہشتگرد اور عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مجرمانہ غفلت برتنے والوں کے جرم کی نوعیت ایک جیسی ہے اور دونوں ایک جیسی سزا کے مستحق ہیں۔ انہوں نے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی مقامی قیادت سے کہا کہ وہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے قیام سمیت صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی فیزبیلٹی بنائیں۔ عوامی تحریک اپنی مدد آپ کے تحت غریب خاندانوں کی بنیادی ضروریات کے حوالے سے اپنا قومی کردار ادا کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…