ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

سی پیک ،طاہرالقادری نے بڑامطالبہ کردیا

datetime 13  جنوری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(آن لائن ) پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ طویل ترین خشک سالی کے باعث بلوچستان کی زراعت لائیو سٹاک اور باغبانی مکمل تباہی کے دہانے پر ہے۔ صوبہ کو آفت زدہ قرار دے کر خصوصی اقدامات بروئے کار نہ لائے گئے تو وسیع پیمانے پر نقل مکانی اور انسانی المیہ جنم لے سکتاہے۔ وہ گزشتہ روز عوامی تحریک بلوچستان کے صدر سلطان الدین شہوانی اور جنرل سیکرٹری عبدالحییٔ زیب سے ٹیلی فون پر گفتگو کررہے تھے۔

صدر بلوچستان نے سربراہ عوامی تحریک کو بلوچستان کے سیاسی سماجی اور معاشی حالات کے متعلق تفصیل سے آگاہ کیا۔ سربراہ عوامی تحریک نے کہا کہ گوادر کو پورے پاکستان اور آدھی دنیا کی خوشحالی کا اکسیر نسخہ قرار دینے والے گوادر کی ترقی کے ثمرات بلوچستان کے کسانوں،مزدوروں اور عام آدمی تک بھی پہنچائیں۔ بلوچستان کے عوام کے روزگار کا سب سے بڑا ذریعہ زراعت ، لائیوسٹاک اور باغبانی ہے۔ یہ تینوں روزگار کے ذرائع خشک سالی کے باعث ختم ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیرت ہے ایک ایسا صوبہ جو دہشت گردی اور غیر ملکی سازشوں کا مرکز قرار دیا جارہا ہے اس صوبہ کے عوام معاشی، سماجی حوالے سے بدترین حالات سے دو چار ہیں اور وزیراعظم سمیت تمام ذمہ دار مسلسل بے حسی اور مجرمانہ غفلت سے کام لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچستان کو فوری طور پر آفت زدہ صوبہ قرار دیا جائے ، وہاں کے کسانوں کے لیے خصوصی پیکیج دیا جائے۔ بالخصوص چھوٹے ڈیمز تعمیر کر نے کے لئے فنڈز دئیے جائیں۔اور سی پیک منصوبوں میں آبی ذخائر کی تعمیر کو ترجیحاً شامل کیا جائے تاکہ خشک سالی کے اثرات کو کم سے کم کیا جا سکے تاکہ انسانی زندگی کو درپیش خطرات کو کم سے کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ خشک سالی کے باعث باغا ت اور درخت کٹ رہے ہیں اور ہر سال لاکھوں ایکڑ رقبہ بنجر ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بلوچستان کے کسانوں، مزدوروں کو ان کے بنیادی حقوق نہ ملے تو پھر پاکستان سے دہشت گردی، بدامنی کبھی ختم نہیں ہو سکے گی۔ گوادر کو خوشحالی کی کنجی سمجھنے والے پہلے اس کنجی سے بلوچستان کی ترقی پر پڑے ہوئے تالے کھولیں۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبہ گوادر اور بلوچستان کے لئے ہے مگر اڑھائی سو ارب روپے کی اورنج لائن لاہور میں بن رہی ہے ۔ بلوچستان کے ساتھ وفاق کی ناانصافی اور غیر آئینی سلوک کل بھی جاری تھا اور آج بھی جاری ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ سول ہسپتال کے حوالے سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا۔ رپورٹ میں انسانی جانوں کے ضیاع کا ذمہ دار حکمرانوں کو ٹھہرایا گیا تھامگر جنہیں ذمہ دار ٹھہرایا گیا وہ دھمکیاں دے رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کیا بلوچستان میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والے انسان اور پاکستان کے شہری نہیں تھے؟ بے گناہوں کو مارنے والے دہشتگرد اور عوام کے جان و مال کے تحفظ میں مجرمانہ غفلت برتنے والوں کے جرم کی نوعیت ایک جیسی ہے اور دونوں ایک جیسی سزا کے مستحق ہیں۔ انہوں نے عوامی تحریک اور تحریک منہاج القرآن کی مقامی قیادت سے کہا کہ وہ بلوچستان کے پسماندہ علاقوں میں منہاج القرآن کے تعلیمی اداروں کے قیام سمیت صاف پانی کی فراہمی کے منصوبوں کی فیزبیلٹی بنائیں۔ عوامی تحریک اپنی مدد آپ کے تحت غریب خاندانوں کی بنیادی ضروریات کے حوالے سے اپنا قومی کردار ادا کرے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…