کراچی(این این آئی)پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک چلانے کے لیے حکمت عملی تیار کرلی ہے۔اس حکمت عملی کے تحت احتجاجی تحریک تین مرحلوں پر مشتمل ہوگی ۔پہلے مرحلے کے تحت پارلیمنٹ میں احتجاج کیا جائے گا ۔دوسرے مرحلے میں جلسے منعقد کیے جائیں گے اور تیسرے مرحلے میں سیاسی لانگ مارچ کیا جائے گا ۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری پارٹی رہنماؤں سے مسلسل پارٹی کے چار مطالبات پر حکومت سے ممکنہ مذاکرات ،گرینڈ اپوزیشن الائنس کی تشکیل اور حکومت مخالف تحریک پر تفصیلی مشاورت کررہے ہیں ۔اس مشاورت میں یہ طے کیا گیا ہے کہ اگر حکومت جنوری کے آخری ہفتے تک پیپلزپارٹی کے چار مطالبات کو تسلیم کرلیتی ہے تو پھر احتجاجی تحریک کے آپشن پرنظر ثانی کی جاسکتی ہے ۔تاہم اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کی تشکیل کی حکمت عملی کو برقرار رکھا جائے گا ۔
پیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر وفاقی حکومت جنوری کے آخری ہفتے تک پارٹی کے مطالبات تسلیم نہیں کرتی تو پیپلزپارٹی حکومت کے خلاف پارلیمنٹ میں احتجاج کا سلسلہ شروع کردے گی اور دوسرے مرحلے میں فروری کے پہلے ہفتے سے ملک گیر عوامی مہم کا آغاز کیا جائے گا جس کے تحت پیپلزپارٹی اپنے مطالبات کی منظوری کے لیے احتجاجی جلسوں کا انعقاد کر ے گی ۔ان جلسوں سے بلاول بھٹو زرداری خطاب کریں گے ۔اگر وفاقی حکومت پھر بھی مطالبات منظور نہیں کرتی ہے تو سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے طے کردہ شیڈول کے مطابق حکومت کے خلاف سیاسی لانگ مارچ کیا جائے گا ۔یہ لانگ مارچ فروری کے مہینے میں ہوسکتا ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری لاڑکانہ اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری نواب شاہ سے قومی اسمبلی کی نشستوں پر انتخابات میں حصہ لیں گے ۔ان نشستوں پر کامیاب پیپلزپارٹی کے ارکان آئندہ چند دنوں میں اسمبلی سے مستعفی ہوجائیں گے ۔الیکشن کمیشن کی جانب سے ان حلقوں میں ضمنی انتخاب کا شیڈول جاری ہونے کے بعد انتخابی مہم کا آغاز کردیا جائے گا جس کے تحت نواب شاہ اور لاڑکانہ میں دو بڑے جلسے منعقد کیے جائیں گے جس سے بلاول بھٹو زرداری ،آصف علی زرداری اور دیگر رہنما خطاب کریں گے ۔