اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مشاہد اللہ خان نے سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی کے بیان پر انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ حکومت گرانے اور جوڈیشل مارشل لاء لگانے کی شازش میں ایک نہیں بلکہ کئی امپائرز ملوث تھے۔
ایک انٹرویو میں مشاہد اللہ خان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کو ‘جمہوریت کا مجرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان تمام لوگوں کے نام قوم کے سامنے آنے چاہیں جو اس سازش میں ملوث تھے۔انھوں نے کہا کہ جو باتیں آج جاوید ہاشمی نے کہی ہیں ٗیہی انکشافات اگست 2015 میں خود میں نے بھی کیے تھے ۔اس سوال پر کہ جاوید ہاشمی کے اس بیان کے بعد کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ن لیگ آپ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر کچھ کرے گی؟ مشاہد اللہ نے کہاکہ میری برطرفی کی وجہ ایک دباؤ تھا کیونکہ ہماری حکومت ابھی کمزور ہے لہذا ہمیں اور بھی قربانیاں دینی ہوں گی۔
لیگی رہنما نے کہا کہ جو کچھ بھی 2014 کے دھرنے کے دوران ہوا وہ اس قوم کیلئے بہت ہی تکلیف دہ بات ہے، اس کا جواب عمران خان اور ان کے ساتھوں کو دینا ہوگا اور اسے کسی بھی قیمت پر اس طرح سے چھوڑا نہیں جاسکتا۔جاوید ہاشمی کی (ن )لیگ میں واپسی کے امکان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے مشاہد اللہ خان نے کہا کہ اگرچہ ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، لیکن چونکہ وہ ہماری جماعت کا حصہ رہے ہیں تو ان کی اہمیت کبھی بھی ختم نہیں ہوگی۔
انھوں نے جاوید ہاشمی کا ذہنی توازن ٹھیک نہ ہونے سے متعلق عمران خان کے بیان کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ ان کی جماعت میں تھے تو انھوں نے کبھی ایسا نہیں کہا، لیکن آج جب وہ حقیقت سامنے لے آئے تو ان پر اس طرح کے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔