اسلام آباد (این این آئی)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ہمیں تو پتا نہیں تھا آف شور کمپنی کیا ہوتی ہے ؟خورشید شاہ ہر وقت کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آؤ ٗان کا بھی 27 دسمبر کو پتہ لگ جائے گا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ ہمیں تو پتا بھی نہیں تھا کہ آف شور کمپنی کیا ہوتی ہے ٗ ہمیں اس کا اس وقت پتا لگا جب ایک محترم ٹی وی چینل پر آئے اور اپنی آف شور کمپنی کا اعتراف کیا جس کے بعد پاناما پیپرز میں مزید انکشافات ہوئے ٗپاناما پیپرز آنے کے بعد پوری دنیا میں کھلبلی مچ گئی اور دنیا میں کسی نے بھی پاناما پیپرز کو نہیں جھٹلایا ٗپاناما پیپرز آنے کے بعد وزیر اعظم نے ایک ماہ میں جتنی مرتبہ خطاب کیا وہ بھی ایک ریکارڈ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں پاناما کیس کی سماعت کے دوران وزیر اعظم کے وکیل سلمان بٹ نے ہاتھ اٹھادئیے اور کہا کہ جس وقت شریف خاندان نے قطر میں کاروبار کیا اس وقت وہاں گدھے چلتے تھے ، ہمارے پاس منی ٹریل کے کوئی ثبوت نہیں ہیں ۔شیخ رشید نے کہاکہ پاناما کے ایشو پر ساڑھے سات مہینے یہ لوگ فٹ بال بنے رہے لیکن ٹی او آر ہی نہیں بنے ، خورشید شاہ ہر وقت کہتے ہیں کہ پارلیمنٹ میں آؤ لیکن ان کا بھی 27 دسمبر کو پتا لگ جائیگا۔ انہوں نے سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اپنے خطاب کے دوران تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ایاز صادق صاحب ہم پارلیمنٹ میں آپ کے پاس آئے اور بتایا کہ یہ مسائل ہیں تاہم آپ نے نواز شریف کی بجائے عمران خان کا کیس الیکشن کمیشن کو بھجوادیا، اگر آپ نواز شریف کا کیس بھی بھیجتے تو آپ کی عزت میں اضافہ ہوتا۔