پشاور (این این آئی) چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خاتمے، ہر شہید کے خون کا حساب لینے اور ملک کو امن کا گہوارہ بنانے تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے ، اے پی ایس کے شہید بچوں اور دیگر ہزاروں شہداء کا خون ہمارے سر پر قرض ہے۔
پشاور میں سانحہ اے پی ایس کی دوسری برسی کے موقع پر منعقدہ مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ اے پی ایس کے شہید بچوں اور دیگر ہزار وں شہدا ء کا خون ہمارے سر پر قرض ہے۔آرمی چیف نے کہا کہ میں بھی ایک بھائی، شوہر اور باپ ہوں اور اس درد کو سمجھ سکتا ہوں ،یہ درد قابل برداشت نہیں لیکن ہمیں یقین ہونا چاہئے کہ جو افراد شہید ہوچکے ہیں وہ جنت الفردوس میں ہیں اور زندہ ہیں، انہوں نے کہا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی طرح میرے دفتر میں بھی اے پی ایس کے شہید بچوں کی تصاویر موجود ہیں اور میں انہیں گاہے بگاہے دیکھتا رہتا ہوں تاکہ میرا جذبہ ڈگمگائے اور نہ ہی عزم متزلزل ہو۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اور قوم کا نمائندہ ہونے کی حیثیت سے میرا اور پوری پاکستانی قوم کا عزم ہے کہ ہم اس وقت تک آرام سے نہیں بیٹھیں گے جب تک ہر بچے کے خون کا حساب نہیں لیتے اور دہشت گردی کا خاتمہ کر کے پاکستان کو ایک بار پھر امن کا گہوارہ نہیں بنا دیتے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قائداعظمؒ کے خواب کے مطابق پاکستان کو پرامن اسلامی مملکت بنانا ہے اور اس تمام جدوجہد میں بہت سی قربانیاں دی گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام ادارے شہداء کے لواحقین کیساتھ کھڑے ہیں اور ان کے درد کا مداوا کرنے کی کوشش کرینگے ۔
انہوں نے کہا کہ یہ زخم بہت گہرا ہے جسے مکمل طور پر بھرنا ممکن نہیں لیکن اس طرح کے اجلاس میں انہیں مدعو کر کے ان کیساتھ بات چیت کرنا اور ان بچوں کو یاد کر کے گھاؤ کو کچھ کم ضرور کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ورثاء اور والدین کے دکھ کے مداوے کیلئے ہم نے بنیادی طور پر کچھ کام کئے ہیں اور یہ سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونیوالے بچوں کے بھائی، بہنوں کیلئے اعلیٰ تعلیم کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ جو کام وہ بچے نہیں کر سکے وہ ان کے بھائی اور بہن کر سکیں اور اعلیٰ تعلیم حاصل کر کے معاشرے میں بہترین مقام حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ اس سلسلے میں جو کچھ بھی ہمارے بس میں ہو گا، وہ ہم کریں گے۔آرمی چیف نے کہا کہ مسلح افواج آپ کی حفاظت کی ضامن اور آپ کے تعاون کی طلبگار ہے ۔ پوری کوشش ہو گی دہشت گردی کیخلاف جنگ کا خاتمہ جلد از جلد کیا جائے تاکہ پاکستان پھر سے ایک پرامن اور خوبصورت ملک بن سکے۔ انہوں نے کہا کہ آخر میں دوبارہ اللہ سے دعا کرتا ہوں کہ اللہ ہمیں حوصلہ دے اور جو بچے اور بہن بھائی شہید ہوئے ہوئے اللہ انہیں صبر و جمیل عطاء کرے۔