اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں سپریم کورٹ سے بہت مایوس ہوا ہوں‘ سپریم کورٹ نے خود کہا تھا کہ وہ جلد فیصلہ دینا چاہتے ہیں مگر جب 3 گھنٹے کی سماعت باقی رہ گئی تو جنوری تک اگلی سماعت ملتوی کر دی گئی ‘ ہم 2017ء میں انتخابات کی پوری تیاری کر رہے ہیں ‘وزیر اعظم کے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے بیانات میں تضاد ہے۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے۔ انہو ں نے کہاکہ ہم نے انصاف کا ہر دروازہ کھٹکھٹایا مگر ہمیں انصاف نہیں ملا۔ 2014ء میں بھی ہم حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنا چاہتے تھے مگر مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں ہمیں دھرنا دینا پڑا۔ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ پانامہ کیس میں بھی تحقیقات کیلئے بنائے جانے والے ٹی او آرز پر ہمیں لٹکائے رکھا گیا۔
ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ وزیر اعظم کے جواب نہ دینے تک پارلیمنٹ میں نہیں جائیں گے کیونکہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کو جوابدہ ہیں۔ گلف سٹیل مل جب فروخت کی گئی تو وہ 26 لاکھ درہم خسارے میں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اسمبلی میں کہتے ہیں کہ ہمارے پاس تمام ثبوت موجود ہیں مگر وہ انہیں کہیں بھی پیش نہیں کرتے۔ عمران خان نے کہا کہ مقصد حاصل کرنے کیلئے بعض سمجھوتے کرنے پڑتے ہیں ہم پارلیمنٹ میں بھی وزیر اعظم سے جواب لینے گئے۔ وزیر اعظم کے پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے بیانات میں تضاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں سپریم کورٹ سے بہت مایوس ہوا ہوں کیونکہ صرف 3 گھنٹے کی سماعت باقی رہ گئی تھی اور سپریم کورٹ نے خود کہا تھا کہ وہ جلد فیصلہ کرنا چاہتی ہے مگر جب فیصلے کا وقت آیا تو سماعت جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز کے بھارت جانے سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ بھارت میں سرتاج عزیز کے ساتھ توہین آمیز سلوک کیا گیا ان کی جگہ امرتسر میں ہونے والی ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس میں کسی سفارتکار کو بھیجنا چاہیے تھا ۔ انہوں نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے اندر پانامہ کیس پر دو مختلف آراء پائی جاتی ہیں ایک گروپ پانامہ کیس کو بارگین کر کے اپنے مفادات کیلئے استعمال کرنا چاہتا ہے جبکہ دوسرا گروپ پانامہ کیس پر شفاف تحقیقات چاہتا ہے جن میں اعتزاز احسن بھی شامل ہیں جبکہ نیب میں خورشید شاہ کا کیس موجود ہے اور حکومت بھی اس کو دبائے بیٹھی ہے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہاکہ سپریم کورٹ کی سماعت میں بہت سی چیزیں کھل کر سامنے آئی ہیں ہم پانامہ کیس جیت چکے ہیں۔ ثابت ہو گیا کہ پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے ملک سے باہر گیا۔ 2017ء میں عام انتخابات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہاکہ ہم 2017ء میں انتخابات کی پوری تیاری کر کے بیٹھے ہیں۔ انتخابات 2018ء میں ہوں یا 2017ء میں ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا ہم ہر وقت تیار ہیں۔ ۔۔۔(رانا)