اسلام آباد ( آئی این پی ) سینٹ کی ذیلی کمیٹی پٹرولیم میں پاکستان اسٹیٹ آئل ( پی ایس او ) کے حکام نے انکشاف کیا ہے پٹرول میں مٹی کا تیل ( کیروسین آئل) کی ملاوٹ کر کے بیچا جا تا ہے،مٹی کے تیل کی قیمت کو بڑھایا جائے تاکہ ملاوٹ کو رو کا جا سکے،کمیٹی نے ملاوٹ اور ناقص کوالٹی کا پٹرول بیچنے میں ملوث پٹرول پمپوں کے خلاف کاروائی کی اگلے اجلاس میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی، کمیٹی کے کنونئیر تاج محمو آفریدی کا کہنا تھا کہ اوگرا بری طرح ناکام ہو گیا ہے جس کے باعث اور لوڈنگ ملاوٹ ہو رہی ہے ،پی ایس اوکے بھی غیر قانونی آؤٹ لیٹس ہیں اگر ریگولیٹر اور سترہ او ایم سیز اپنا کام ایمانداری سے کریں تو مسائل حل ہو سکتے ہیں ۔پیر کو سینٹ کی ذیلی کمیٹی پٹرولیم کا اجلاس سینٹر تاج محمد آفریدی کی زیر صدارت ہوا۔سینیٹر تاج محمد آفریدی نے کہاکہ ایسی آئل مارکیٹنگ کمپنیون کو پٹرول پمپ لگانے کی اجازت کیون جن کے پاس آئل اسٹوریج کی سہولت نہیں۔
اوگرا بطور ریگو لیٹر کمزور ہے ۔اوگرا حکام نے آگاہ کیا کہ گزشتہ ایک دہائی میں خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کو 6 کروڑ سے زائد کا جرمانہ کیا گیا، بغیر اجازت پٹرول پمپس لگانے بغیر اجازت پٹرول پمپ لگانے والی کمپنیوں کے خلاف کاروائی کر رہے ہیں ۔کنوینئر کمیٹی نے کہاکہ آپ لائسنس معطل کرتے ہیں کمپنیاں پھر بھی کام کرتی رہتی ہیں , کراچی سے آئل کنٹینر مقرر کردہ حد سے زائد فیول اٹھا کر چلتے ہیں۔صرف کمپنیوں کی تعداد بڑھانے سے کارکردگی اچھی نہیں ہوتی۔پی ایس او حکام نے پٹرول میں ملاوٹ کی تصدیق کر ے ہوئے کہاکہ یہ حقیقت ہے کہ پٹرول میں مٹی کا تیل ملایا جا رہا ہے، اگر مٹی کا تیل مہنگا کر دیا جائے تو ملاوٹ نہیں ہو گی، رکن کمیٹی یوسف بادینی نے کہاکہ اگر قیمتیں ہی بڑھانی ہیں تو آپ لوگ کیا کر رہے ہیں،ملاوٹ روکنے کیلئے پی ایس او کی انسپکشن ٹیمیں اور ادارے موجود ہیں۔
پی ایس او حکام نے پیٹرول اور ڈیزل میں ملاوٹ کی تصدیق کر دی پی ایس او حکام نے کہاکہ قیمت کم ہونے کے باعث مٹی کا تیل ملایا جا رہا ہے ۔ پی ایس کے شیئرز کو آخری ہفتے میں کیپ کر دیا جاتا ہے جبکہ باقی او ایم سیز کو کام کی اجازت دی جا تی ہے جس سے ادارے کو نقصان ہو رہا ہے ملک بھر میں یکساں قیمت کے نظام پر کئی او ایم سیز کو اعتراض ہے اس پر نظر ثانی کی جائے جبکہ کمیٹی کو اوگرا حکام کی جانب سے بتا یا گیا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران چھ کروڑ روپے سے زاہد کا جرمانہ کیا گیا خلاف ورزی پر کئی پیٹرول پمپس کے لائسنس معطل کیے کچھ کو سیل کیا گیا کمیٹی حکام کی جانب سے حد سے زیادہ لوڈنگ اور سٹوریج کی سہولت نہ رکھنے والے پیٹرول پمپس کی خلاف ورزی پر شدید برہمی کا اظہار کیا گیا ۔( و خ )