لاہور(پ ۔ر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے سوموارکےروز بغیرکسی پروٹوکول اوربغیر اطلاع ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال ننکانہ صاحب کااچانک دورہ کیا۔ ڈی سی اوننکانہ سمیت ضلعی انتظامیہ بھی وزیراعلیٰ کے اچانک دورے سے لاعلم رہی۔ وزیراعلیٰ بغیر پروٹوکول ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال ننکانہ پہنچے اور ہسپتال کے مختلف وارڈز، ایمرجنسی اور ڈائلیسز یونٹ کا معائنہ کیا۔وزیراعلیٰ نے وارڈز میںمریضوں کی عیادت کی اوران سے ہسپتال میں علاج معالجہ
کی سہولتوں اورمفت ادویات کی فراہمی کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعلیٰ نے ڈائلیسز یونٹ میں زیر علاج مریضوں سے فرداً فرداً ڈائلیسز کے حوالے سے علاج معالجے کی سہولتوں کے بارے میںبھی پوچھا ۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال کی بعض جگہوں پر صفائی معیار کے مطابق نہ ہونے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ہسپتال انتظامیہ کی سرزنش کی اور ایم ایس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ میں عوام کا تو خادم ہوں اوران کیلئے سب کچھ کررہا ہوںاور عوام کے لئے میری جان بھی حاضر ہے لیکن میں آپ کا ملازم نہیں ہوںکہ آپ کے کام بھی میں ہی کروں ، آپ کی یہ روش درست نہیں اورآئندہ ایسے انداز سے معاملات نہیں چلیں گے۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال کے ویسٹ کو مناسب طریقے سے ٹھکانے نہ لگانے پر بھی برہمی کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ہسپتال ویسٹ سے بیماریاں پھیلتی ہیں لہٰذا اسے مناسب انداز سے تلف کیا جائے ۔مریضوں اوران کے
لواحقین نے ہسپتال میں علاج معالجہ کی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جب سے آپ نے ہسپتالوں کے دورے شروع کیے ہیںاس ہسپتال میں بھی بہت بہتری آئی ہے۔ڈاکٹروں اورپیرا میڈیکل سٹاف کا رویہ اچھا ہے اورادویات بھی ملتی ہیں۔وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں ادویات کے سٹور کا بھی معائنہ کیا اوروہاں پر ادویات کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے ادویات کے ریکارڈ کا سٹاک رجسٹرڈ چیک کیا۔وزیراعلیٰ نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب تک مریضوں کو تسلی بخش علاج مہیا نہیں ہوجاتا،میںہسپتالوں کے دورے کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام کا اطمینان ہی میری کامیابی ہے اور جب کوئی مریض کہتا ہے کہ میرا علاج ٹھیک ہورہا ہے تو میرا خون بڑھ جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہسپتالوں کی صورتحال بدلنے کا تہیہ کرلیا ہے اور اس مقصد کیلئے وسائل میں کمی نہیں آنے دیں گے۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں ،نرسوں اور پیرا میڈیکل سٹاف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ دکھی انسانیت کی خدمت بڑی عبادت ہے اورآپ کواحساس ذمہ داری سے اپنے فرائض ادا کرتے ہوئے دکھی انسانیت کے زخموں پر مرہم رکھنا ہے اور آپ نے اللہ تعالیٰ کو بھی جواب دینا ہے ۔