اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف شرکاء کی توجہ کا مرکز بنے رہے ، آرمی چیف کی ایوان میں آ مد کے بعد ارکان پارلیمنٹ کی ان سے ملاقات کا تانتا بندھا رہا ، سینیٹر مشاہد حسین سید نے آرمی چیف کے پاس جا کران سے مصافحہ کیا اور پختونخوا میپ کے سربراہ محمود خان اچکزئی کی طرف ہاتھ سے اشارہ کیا مگر محمود خان اچکزئی نے آرمی چیف سے مصافحہ کرنے کی بجائے دور سے ہاتھ ہلا دیا ، محمود خان اچکزئی ارکان کوآرمی چیف سے مصافحہ کرتے ہوئے انہماک سے دیکھتے رہے
،حکومتی اور اپوزیشن خواتین ارکان کا بھی آرمی چیف سے ملاقات کا تانتا بندھا رہا ۔تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے ترک صدر طیب رجب اردگان نے خطاب کیا ۔ اس موقع پر اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل راحیل شریف غیر ملکی سفیروں اور ارکان پارلیمنٹ کی خاص توجہ کا مرکز رہے ۔آرمی چیف کی ایوان میں
آمد کے بعد تمام جماعتوں کے رہنما آرمی چیف سے مصافحہ کرنے کے لئے ان کے پاس گیلری میں گئے ۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کے سینیٹر مشاہد حسین سید آرمی چیف کے پاس مصافحہ کرنے کے لئے گئے ۔مشاہد حسین سید نے مصافحہ کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی توجہ محمود خان اچکزئی کی جانب مبذول کروائی مگر محمود خان اچکزئی نے آرمی چیف سے مصافحہ کرنے کی بجائے اپنی نشست پر بیٹھے ہی ہاتھ ہلا دیا ۔ بعد ازاں اجلاس کے بعد آئی این پی سے گفتگو کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اٹھ کر ہاتھ نہ ملانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی روایت نہیں کہ کوئی رکن خود اٹھ کر گیلری میں جاکر آرمی چیف سے ملے ۔