پشاور(این این آئی)خیبرپختونخوا کے وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے خلاف ہماری اور دیگر اپوزیشن جماعتوں کی بار بار تنقید اور احتجاج کا صرف اتنا اثر پڑا ہے کہ اب مرکز ہمارے صوبے کو سی پیک پر لولی پاپ دینے کی کوشش کر رہا ہے مرکز نے سی پیک پر اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ کی روشنی میں برہان تا ڈیرہ اسماعیل خان موٹر وے کی تعمیر کا اعلان کیا ہے جو لولی پاپ سے کم نہیں اسلام آباد میں قومی اقتصادی کونسل (ایکنک) کے اجلاس سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے مظفر سید ایڈوکیٹ نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی طرف سے ایم ون برہان ہکلہ سے ڈیرہ اسماعیل خان تک چار لین کے 285کلومیٹر طویل موٹر وے کی تعمیر کے اعلان کا خیرمقدم کیا مگریہ بھی واضح کیا کہ ہمیں صرف روڈ کی تعمیر نہیں بلکہ تمام سہولیات کے ساتھ روٹ چاہئے
اور اس ضمن میں مناسب یقین دہانی بھی درکار ہے جو بالکل نہیں دی جا رہی جس کا مطلب ہے کہ اب تک تو ہم مرکز کے سوتیلی ماں والے سلوک کا شکوہ کرتے آئے ہیں مگر حالیہ طرز عمل سے ثابت ہو رہا ہے کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کیلئے واقعی سوتیلی ماں بن کر سامنے آئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ نے ایکنک اجلاس میں 12ارب روپے کی لاگت سے سی پیک ڈیرہ موٹر وے اور 22ارب روپے کا ای پی آئی پروگرام منظور کرکے گویا حاتم طائی کی قبر پر لات مار دی ہے مگر در حقیقت یہ اونٹ کے منہ میں زیرے کے مترادف ہے طویل عرصہ دہشت گردی، افغان مہاجرین ، آئی ڈی پیز کے قیام اور زلزلے و قدرتی آفات سے متاثرہ اس صوبے کا انفراسٹرکچر بدحالی کا شکار ہے یہاں غربت اور بیروزگاری عروج پر پہنچ چکی ہے عوام احساس محرومی کا شکار ہوتے جا رہے ہیں
مگر وفاق ہمارے یہ تمام مسائل یکسر نظرانداز کرتا چلا آرہا ہے الٹا ہمیں اپنے جائز آئینی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے مظفر سید ایڈوکیٹ نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سی پیک کا اہم ترین مغربی روٹ جمود اور شکوک شبہات کا شکار ہے مگر پنجاب میں مشرقی روٹ پر کام تیزی سے جاری بلکہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے حتیٰ کہ اس میں شامل توانائی اور دیگر صنعتی و معاشی شعبوں کے ترقیاتی منصوبے بھی شروع کئے گئے ہیں پنجاب میں تیل و گیس کے ذرائع نہیں تو شمسی توانائی کے بڑے بڑے منصوبوں کو سی پیک کا حصہ بنا دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ وفاق ہمیں محض زبانی کلامی مغربی روٹ کے مژدے سنا رہا ہے مگر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بدولت ہمارے نوجوان تو کیا بچے بھی جانتے ہیں کہ سی پیک کو پاک چین نہیں پنجاب چین اقتصادی روٹ بنایا جا رہا ہے مرکز کو احساس ہونا چاہئے کہ اس حساس معاملے پر ایک بڑا قومی جرم سرزد ہونے جا رہا ہے جس پر تاریخ موجودہ وفاقی حکومت کو معاف نہیں کرے گی۔