کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک)معطل ایس پی راؤانوار سے پولیس کے اعلیٰ افسران نے نظریں پھیرلیں، زیر تعمیر شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی دیوار پر لگائی گئی افتتاحی تختی جس پر ایس ایس پی راؤانوار کا نام تحریر تھا اعلیٰ افسران کے حکم پر اکھاڑ دی گئی ہے۔ایک افسر نے بتایا ہے کہ راؤانوار نے 10ستمبر کو شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے تعمیراتی کام کا افتتاح کیا تھا اس دوران تھانے کے داخلی دروازے سے متصل دیوار پر (ایس ایس ملیر راؤانوار) کی افتتاحی تختی آویزاں کی گئی تھی، 16 ستمبر کو معطل کر دیے گئے، ایس ایس پی آفس سے 2 روز قبل راؤانوارکی نام کی تختی ہٹانے کا حکم ملا ہے
یاد رہے کہ اسے قبل سندھ ہائی کورٹ نے راؤ انوار کی ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے معطلی پر صوبائی حکومت سے جواب طلب کیا ۔ سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمدعلی مظہر کی سربراہی میں دورکنی بینچ نے راؤ انوار کی خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپے اور ان کی گرفتاری پر اپنی معطلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی تھی۔عدالت عالیہ کے روبرو راؤ انوار نے موقف اختیار کیا کہ خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے لیے ان کی جانب سے کی گئی کارروائی قانون کے مطابق تھی۔ انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کی گرفتاری کے بعد اسپیکر سندھ اسمبلی کو بھی آگاہ کردیا تھا، اس لئے ان کی معطلی کا حکم غیر قانونی دے کر عہدے پر بحال کیا جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردیت تھی۔واضح رہے کہ را ؤانوار نے ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہارالحسن کے گھر پر بھاری نفری کے ہمراہ چھاپا مار کرانہیں گرفتار کرلیا تھا تاہم وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ملیر را انوار کو معطل کردیا تھا۔
معطل ایس پی راؤ انواربارے بڑی خبر آگئی
29
اکتوبر 2016
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں