کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک )ایس ایس پی راؤ انوارکی طرف سے ایم کیوایم پاکستان کے رہنماء خواجہ اظہارالحسن کی گرفتاری اوربعد میں رہائی کے بعد راؤ انوارکی معطلی کامعاملہ ابھی تھمانہیں تھاکہ پاک سرزمین پارٹی کے رہنماء کے مصطفی کمال نے کھڑاک کردیا۔انہوں نے بھی متحدہ پرسخت تنقید کی اورکہاکہ اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے وہ ہوتے ہیں جوایک کال پرجیل سے باہرآجاتے ہیں ۔ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ اپنے ملک کا ایجنٹ ہوں ’’را ‘‘ کا نہیں‘ملک میں تخریب کاری نہیں کرارہا،گٹرمیں رہ کرخود کوصاف نہیں کیا جاسکتا‘ اسٹیبلشمنٹ کاایجنٹ ہوتا تو انیس قائمخانی پرمقدمہ نہ بنتا اور سارے مسئلے ایک فون کال پرحل ہوجاتے‘کراچی اور حیدرآباد میں چاکنگ لندن کے حکم پر ہوئی، ایم کیوایم پاکستان کے لندن سے رابطے ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کے سابق ناظم اور پاک سرزمین پارٹی کے رہنما مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ میں را کا ایجنٹ نہیں،ملک میں تخریب کاری نہیں کرارہا،گٹرمیں رہ کرخود کوصاف نہیں کیا جاسکتا، اسٹیبلشمنٹ کاایجنٹ ہوتا تو انیس قائمخانی پرمقدمہ نہ بنتا اور سارے مسئلے ایک فون کال پرحل ہوجاتے۔مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیوایم والے جس طرف ہیں اس طرف راکے ایجنٹ ہیں، کچھ لوگ ایک رات حراست میں رہ کر کارکنوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔مصطفی کمال کا کہنا تھا وہ اسٹیبلشمنٹ کے ایجنٹ ہوتے تو ان کی پارٹی کے صدرجھوٹے مقدمے میں جیل میں نہ ہوتے، انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے چہیتے وہ ہیں جن پر بائیس اگست کو غداری کا مقدمہ بنا اور تئیس تاریخ کو اسٹیبلشمنٹ سے سرٹیفیکٹ لے کر باہر آگئے۔مصطفی کمال کا ایک سوال کے جواب میں کہنا تھا کراچی اور حیدرآباد میں چاکنگ لندن کے حکم پر ہوئی، ایم کیوایم پاکستان کے لندن سے رابطے ہیں۔