پشاور(این این آئی)نومولود بچوں کی فروحت کیس میں اہم پیش رفت ،پولیس نے فروحت کی گئی بچی کے والدین کو گرفتار کرلیا کیس کے تفتیشی افسر کے مطابق بچوں کے اغواء میں سرکاری ہسپتال کے لیڈی ہیلتھ ورکز بھی ملوث ہے ۔بچوں کے اغوا اور فروخت میں ملوث گرو ہ کی نشاندہی پر پولیس نے نوشہر ہ کے علاقے پبی سے بچی کوفروحت کرنے والے میاں بیوں کو حراست میں لے لیا امیتاز اور فرحت نے اپنی بچی کو ایک لاکھ روپے میں ڈاکٹروجیہ پر فروخت کیا تھاوالدین کے مطابق ڈاکٹر وجیہ کو بچی کی پرورش کیلئے گود دی تھی، اور ڈاکٹر وجہیہ نے انہیں ایک لاکھ روپے خوشی سے دے تھے والدین کے مطابق ان کے چھ بچے ہیں جن میں چار بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے جبکہ چھٹی بیٹی ڈاکٹر وجہیہ کو گود دی ہوئی ہیں جو سولہ دن کی تھی دوسری جانب کیس کی تفتیش کرنے والے تفتیشی افسرلال زادہ کے مطابق ملزم کے قبضہ سے پیسے بھی برآمد کئے گئے ہیں جبکہ کیس میں سرکاری ہسپتال کی لیڈی ہیلتھ ورکز بھی ملوث ہے جن میں لیڈی ریڈنگ ہسپتال اور نوشہر ہ کے سرکاری ہسپتال شامل ہے جن کی لیڈی ہیلتھ ورکز کو جلد ہی گرفتار کرلیا جائیگا پولیس کے مطابق کیس میں ملوث خواتین اپنے گھروں میں پرائیوٹ میٹر نٹی ہومز کھولے ہوئے تھے اور بچوں کی خرید وفروخت کرتے رہے تھے۔