کابل (آئی این پی)افغانستان باز نہ آیا،پاکستانی ہیلی کاپٹر کی تباہی اور عملے کی گمشدگی کو بھی متنازعہ بناڈالا،افغان وزارت دفاع کا حیرت انگیز دعویٰ،افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں کہ یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ جس ہیلی کاپٹر نے افغان فضائی حدود استعمال کرنی تھی یہ وہی ہیلی کاپٹر ہے یا کوئی دوسرا تھا،افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی (اے سی اے اے ) نے تصدیق کی ہے کہ صوبہ لوگر میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے پاکستانی ہیلی کاپٹر کو افغان فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی گئی تھی ۔افغان میڈیا کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان قاسم رحیمی نے بتایا ہے کہ اس سلسلے میں خارجہ امور کی وزارت کو پاکستان سے ایک خط بھیجا گیا تھا ۔افغان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ 72گھنٹوں کے اندر اندر پاکستانی ایم آئی 17ہیلی کاپٹر مخصوص وضاحت کے تحت افغانستان کی فضائی حدود استعمال کرے گا۔افغان وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ واقعے کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں کہ یہ معلوم کیا جارہا ہے کہ جس ہیلی کاپٹر نے افغان فضائی حدود استعمال کرنی تھی یہ وہی ہیلی کاپٹر ہے یا کوئی دوسرا تھا۔وزارت دفاع کے نائب ترجمان محمد رضمانش کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات مکمل ہونے کے بعد معاملے کی اصل حقیقت سے میڈیا کو آگاہ کریں گے کہ واقعہ کہاں اور کیسے پیش آیا ۔واضح رہے کہ افغان صوبہ لوگر میں پنجاب حکومت نے ایم آئی 17ہیلی کاپٹر نے ہنگامی لینڈنگ کی تھی جس کے بعد طالبان نے عملے کے اراکان کو مغوی بنا لیاتھا جن کی رہائی کیلئے پاکستان کی کوششیں جاری ہیں۔