ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

عمران خان کی تیسری شادی ، مریم نواز شریف کی پرانی تصویر ،ٹی وی چینلز بڑی مشکل میں پھنس گئے

datetime 6  اگست‬‮  2016 |

اسلام آباد (آئی این پی )پیمرا شکایات کونسل نے عمران خان کی تیسری شادی کی خبر نشر کرنے والے23ٹی وی چینلز میں سے جواب جمع نہ کرانے والے دیگر 9چینلز کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے کاروائی کو اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا، اے آر وائی اورڈان نے صدرِ مملکت ممنون حسین کی بیماری سے متعلق غلط خبر چلانے پر براہِ راست معذرت نشرکردی ، جس کو شکایت کنندہ نے قبول کر لیا ، اس پر مزید کاروائی نہ کرنے کی سفارش کی گئی ہے ، کونسل نے مریم نواز شریف کی پرانی تصویر نشر کرنے پر چینل 24 کو اگلے جمعہ تک تحریری جواب دائر کرنے کا حکم دیا اگلے اجلاس میں سماعت مکمل کر کے فیصلہ کیا جا ئے گا۔ ہفتہ کوپیمراشکایات کونسل اسلام آبادکا 40واں اجلاس چیئر پرسن شمیم ہمایوں کی زیر صدارت پیمرا ہیڈکوارٹرز، اسلام آباد میں منعقدہوا۔ کونسل نے پی ٹی آئی کے سنٹرل میڈیاڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ، افتخار درانی کی جانب سے عمران خان کی شادی سے متعلق مؤرخہ 12جولائی 2016 ؁ء کو خبر نشر کرنے پر مختلف چینلز کے خلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی۔ افتخار درانی نے کونسل کے اجلاس میں پیش ہوکر کونسل کو اپنی شکایت پر مؤقف بیان کیا۔ عمران خان کی تیسری شادی سے متعلق خبر تقریباً 23 چینلز نے نشر کی تھی ۔ کونسل کو 23 میں سے 14چینلز کے جوابات موصول ہوئے۔ کونسل نے باقی تمام چینلز کو جوابات جمع کرانے کی ہدایت کی اورکاروائی کو اگلے اجلاس تک مؤخر کر دیا۔ کونسل نے صدرِمملکت کے پریس سیکرٹری راؤ لیاقت علی خان کی جانب سے ا ے آروائی اور ڈان ٹی وی کے خلاف غلط خبر نشر کرنے کی شکایت کی سماعت کی۔صدرِ پاکستان کی بیماری سے متعلق غلط خبر چلانے پر دونوں چینلز نے براہِ راست معذرت نشرکی جس کو شکایت کنندہ نے قبول کرتے ہوئے مزید کاروائی نہ کرنے کی سفارش کی۔ کونسل نے شکایت کو مؤخر کرتے ہوئے چینلز کو تنبیہ کی کہ آئندہ اسطرح کی غیر ذمہ دارانہ صحافت سے اجتناب کیا جائے اور صحافت کے مروجہ اصولوں کی پاسداری کی جائے تاکہ اس قسم کی گمراہ کُن خبریں نشر نہ ہو سکیں۔ کونسل نے مریم نواز شریف کی جانب سے چینل – 24 کے پروگرام “کھرا سچ” مورخہ 10جون 2016 ؁ء ، جس کے میزبان مبشر لقمان ہیں، کیخلاف دائر کردہ شکایت کی سماعت کی۔ جس میں مبشر لقمان نے وزیر اعظم پاکستان کے بیرونِ ملک علاج کے دوران ایک تصویر دکھا کر الزام لگایا تھا کہ مریم نواز شریف حکومتی امور چلا رہی ہیں اور وفاقی سیکرٹریز کے ایک اجلاس کی صدارت کر رہی ہیں ۔ شکایت کے مطابق جو تصویر ناظرین کو دکھائی گئی وہ دو برس پرانی تھی ، جب مریم نواز وزیرِ اعظم یوتھ لون پروگرام کی چیئرپرسن تھیں اور ایک بینک کے عہدیداروں سے میٹنگ کر رہی تھیں۔ احسن لطیف نے مریم نواز شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے انکے موقف کی وضاحت کی۔ چینل کا نمائندہ اپنے مؤقف کے دفاع میں کوئی دستاویزی ثبوت پیش کرنے میں ناکام رہا لہٰذا کونسل نے چینل – 24 کو اگلے جمعہ تک تحریری جواب دائر کرنے کا حکم دیا تاکہ اگلے اجلاس میں سماعت مکمل کر کے فیصلہ کیا جا سکے۔ سید خورشید شاہ ، لیڈر آف اپوزیشن کی جانب سے سماء ٹی وی کے خلاف مورخہ 27جون 2016 ؁ء کو بے بنیاد خبر چلانے کی شکایت کی سماعت کی۔سماء ٹی وی کے نمائندے نے کہا کہ چینل اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ تمام ٹھیکے خورشید شاہ کی ایما پر دئیے گئے ہیں اورشاہ صاحب نے ان تمام منصوبوں کا افتتاح بھی کیے۔تاہم سماء ٹی وی چینل نے اپنے دفاع میں کوئی دستاویزی ثبوت فراہم نہیں کیے۔کونسل نے سماء ٹی وی کو ایک ہفتہ کا وقت دیتے ہوئے ہدایت کی کہ چینل اپنے مؤقف کے جواب میں دستاویزی ثبوت جمع کروائے تاکہ کونسل اپنے اگلے اجلاس میں معاملے کا فیصلہ کرے گی۔ ڈپٹی چیئرمین نیب کی جانب سے چینل – 92 کے پروگرام “مقابل “میں مورخہ 13جون 2016 ؁ء کو چیئرمین نیب کی فوج سے پینشن لینے سے متعلق شکایت کی سماعت کی۔ چیئرمین نیب ، قمر زمان چوہدری نے کونسل کے اجلاس میں آکر کونسل کو اپنے مؤقف سے آگاہ کیا تاہم کونسل نے چینل کی نمائندگی نہ ہونے کی بناء پرکاروائی کو مؤخر کردیا۔کونسل نے ممبر قومی اسمبلی رانا محمد افضل کی جیو نیوزٹی وی کے خلاف شکایت کی سماعت کی ۔ رانا افضل کے مطابق جیو ٹی وی نے ان کے متعلق حقائق کے برعکس ایک نیوز رپورٹ نشر کی جس سے اُن کی سیاسی اور سماجی شہرت کو نقصان پہنچا۔ کونسل نے فریقین کا مؤقف سننے کے بعد چینل پر دولاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کی سفارش کی اور جیو نیوزکی جانب سے عدالت میں زیرِسماعت معاملے پر تبصرہ کرنے پر چینل کی سرزنش کی۔ فوزیہ سعید، ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ کی روز ٹی وی کے پروگرام “بے نقاب” میں مورخہ 05جون 2016 ؁ء کو انکی کردار کشی اور ادارے میں بدعنوانیوں اور بد انتظامی پر مبنی جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگانے کی شکایت کی سماعت کرتے ہوئے کونسل نے کاروائی چینل کی جانب سے دستاویزی ثبوت پیش نہ کرنے پر اگلے اجلاس تک مؤخر کر دی۔ اجلاس میں پروفیسر ڈاکٹر مقصود جعفری، ڈاکٹر شا ہجہا ن سید، ہارون رشید،نزہت فاطمہ کونسل ممبران اور محمد فاروق (آر جی ایم/سیکرٹری کونسل)نے شرکت کی۔ کونسل کا اگلا اجلاس 26 اگست 2016 ؁ء کو پیمرا ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہو گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…