پیر‬‮ ، 24 فروری‬‮ 2025 

قندیل بلوچ کاقتل،معاملہ کچھ اور ہی نکلا،منصوبہ ایک یا دو افراد کانہیں بلکہ۔۔۔ ! ایسے انکشافات کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا

datetime 6  اگست‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)قندیل بلوچ کے قتل کے مقدمے کی تحقیقات کرنے والی ٹیم نے کہاہے کہ اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ قندیل بلو چ کے قتل میں خاندان کے لوگوں نے باقاعدہ منصوبہ بندی کی ہے۔ملتان میں قتل ہونے والی قندیل بلوچ کے مقدمے کی تفتیش کرنے والی ٹیم نے اب اس مقدمے میں قندیل بلوچ کے ایک بھائی محمد عارف کو بھی نامزد کیا جو ان دنوں روز گار کے سلسلے میں سعودی عرب میں موجود ہیں اس کے علاوہ قندیل بلوچ کے ایک اور رشتہ دار ظفر کا نام بھی اس مقدمے میں شامل کیا گیا ہے۔ ظفر کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ اس وقت پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ ملتان کی پولیس اس کی تردید کرتی ہے ٗپولیس نے اب تک صرف تین افراد کے پولیس کی تحویل میں ہونے کی تصدیق کی ہے جن میں مقتولہ کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز شامل ہیں۔ ملزم حق نواز ان دنوں جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں ہیں۔بی بی سی کے مطابق مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عارف اور ظفر کو قندیل بلوچ کے مقدمے میں ملزم وسیم اور حق نواز کے زیر استعمال موبائل ڈیٹا کے ریکارڈ کی روشنی میں نامزد کیا گیا ہے۔اْنھوں نے کہا کہ موبائل فون ریکارڈ کے مطابق قندیل بلوچ کے قتل سے ایک ہفتہ پہلے اور اس واقعہ کے تین روز کے بعد بھی عارف نے حق نواز اور وسیم سے مسلسل رابطے کیے۔پولیس اہلکار نے بتایا کہ اس کے علاوہ عارف کا اپنے ایک اور رشتے دار ظفر سے بھی مسلسل رابطہ رہا ہے ٗ انھوں نے کہا کہ مقتولہ کی بھابیوں اور ملزمان سے اب تک جو تفتیش ہوئی ہے اس میں یہ بات سامنے آ رہی ہے کہ قندیل بلوچ کو قتل کرنے کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی ٗپولیس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ قتل کے اس مقدمے میں مقتولہ کے والد کو مدعی بنانا بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے تاکہ کسی بھی موقع پر مدعی اس مقدمے میں نامزد ملزمان کو معاف کر سکے۔واضح رہے کہ پولیس نے اس مقدمے میں غیرت کے نام پر قتل کی دفعہ بھی شامل کی ہے جس کی تحت اب مدعی چاہے بھی تو ملزمان کو معاف نہیں کر سکتا۔مقدمے کی تفتیشی ٹیم میں شامل انسپکٹر عطیہ جعفری نے بتایا کہ ملزم عارف کو انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے تاہم اس سے پہلے پاکستان میں ان کے خلاف تمام قانونی کارروائیاں مکمل کی جائیں گی جس میں کچھ وقت لگے گا۔انھوں نے کہا کہ قندیل بلوچ کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم اسلم شاہین کو شامل تفتیش کرنے کے لیے متعلقہ حکام کو دوہفتے پہلے خط لکھا جا چکا ہے تاہم ابھی تک تفتیشی ٹیم کو جوابی خط موصول نہیں ہوا اور نہ ہی ملزم تفتیش کے لیے خود پولیس کے سامنے پیش ہوئے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وہ بے چاری بھوک سے مر گئی


آپ اگر اسلام آباد لاہور موٹروے سے چکوال انٹرچینج…

ازبکستان (مجموعی طور پر)

ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…