جہلم(این این آئی) سامعہ قتل کیس کی تفتیش کرنے والی ٹیم میں شامل اہلکارنے کہا ہے کہ لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کومقتولہ اورمختار کاظم کے نکاح کے دستاویزات مل گئے ہیں جن کی تصدیق کرائی جارہی ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق سامعہ قتل کیس کی جہلم کی مقامی عدالت میں سماعت ہوئی، سماعت کے دوران مقدمے کے مرکزی ملزم اورمقتولہ کے پہلے شوہرشکیل نہ توخود عدالت میں پیش ہوئے اورنہ ہی پولیس نے انھیں عدالت میں پیش کیا۔ سماعت کے دوران ایڈیشنل سیشن جج سجاد افضل نے پولیس حکام سے استفسار کیا کہ ملزم شکیل کہاں ہے جس پر پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو پولی گرافک ٹیسٹ کیلئے لاہوربھیجا گیا تھا تاہم اس کے بعد معلوم نہیں ہے کہ ملزم کہاں ہیں ٗ ملزم شکیل کے وکیل محمد عارف کی جانب سے کہا گیا کہ ان کا موکل پولیس کی تحویل میں ہے اور پولیس خود اسے عدالت میں پیش نہیں کررہی ہے۔محمد عارف کی جانب سے کہا گیا کہ پولیس متعدد مرتبہ میڈیا کے سامنے بیان دے چکی ہے کہ دیگر ملزمان کے علاوہ مقتولہ کے پہلے شوہر شکیل کو بھی پولیس نے تفتیش کے لیے اپنے پاس رکھا ہوا ہے تاہم سرکاری دستاویزات میں اس کا ذکر نہیں کیا گیا۔عدالت کی جانب سے وکیل کو حکم دیا گیا کہ اگرپولیس موکل کوعدالت میں پیش نہیں کرتی تو پولیس کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کرایا جاسکتا ہے جس کے بعد عدالت نے شکیل کی ضمانت میں ان کی عدم موجودگی کی وجہ سے توسیع کردی۔