لاہور(این این آئی ) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین اور سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے وفد کے ہمراہ امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق سے منصورہ میں ملاقات کی اور بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی اور دیگر شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی۔ مسلم لیگی وفد میں سینیٹر کامل علی آغا، طارق بشیر چیمہ ایم این اے اور سابق ایم این اے میاں محمد منیر شامل تھے جبکہ جماعت اسلامی کے رہنما لیاقت بلوچ، فرید پراچہ، امیرالعظیم، ذکر اللہ مجاہد، محمد اصغر، قیصر شریف بھی ملاقات میں موجود تھے۔ میڈیا سے بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت کی پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے ساتھ ظلم و زیادتی قابل مذمت ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ مطیع الرحمن نظامی کو پاکستان سے محبت کی سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے زیادہ افسوس پاکستان کے حکمرانوں کی بے حسی پر ہے جنہوں نے آج تک اس معاملے میں کھل کر اپنا موقف پیش نہیں کیا۔ چودھری شجاعت حسین نے پانامہ لیکس کے حوالے سے کہا کہ ن لیگ حکومت ٹی او آر پر بات چیت کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، جماعت اسلامی کے ساتھ ہمارا تعلق آج کا نہیں بلکہ میرے والد چودھری ظہورالٰہی شہید کے دور سے قائم اس دیرینہ تعلق کو ہم مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ چودھری پرویزالٰہی نے میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے وقت ضائع کیے بغیر ٹی او آر بنائے، مشترکہ ٹی او آر کیلئے حکومت کی جانب سے ابھی تک کمیٹی کے ارکان بھی فائنل نہیں کیے گئے، حکومت کی سوچ اور رویہ کو دیکھتے ہوئے اپوزیشن جماعتیں آئندہ لائحہ عمل مرتب کریں گی۔ وزیراعظم کے خلاف سپریم کورٹ جانے کے حوالے سے سوالوں کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں قانونی مشاورت سے ہی فیصلہ کریں گی۔ قبل ازیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویزالٰہی کی منصورہ آمد اور مولانا مطیع الرحمن نظامی اور دیگر رہنماؤں کی شہادت پر تعزیت اور فاتحہ خوانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملکی مسائل پر بھی بات چیت کی ہے، پاکستان مسلم لیگ اور جماعت اسلامی کا نقطہ نظر بہت سے معاملات میں یکساں ہے، چودھری شجاعت حسین کی آمد سے ہمیں حوصلہ ہوا ہے، بنگلہ دیش حکومت پاکستان کا ساتھ دینے والوں کو سزائیں بھارت کو خوش کرنے کیلئے دے رہی ہے، پاکستان اس وقت مشکلات سے دوچار ہے، کراچی سے چترال تک غربت، بیروزگاری، بدامنی کا دور دورہ ہے، پانامہ لیکس کا شور ہر طرف ہے۔ انہوں نے کہاکہ متفقہ ٹی او آر پر جلد فیصلہ کیا جائے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے، کرپشن کے خلاف 25 مئی سے ہم ٹرین مارچ کا آغاز کر رہے ہیں۔