لاہور ( این این آئی)مینیمم ویجز بورڈز حکومت پنجاب نے محکمہ لیبر و انسانی وسائل کے زیرتحت صوبہ بھر کے 102مختلف صنعتی اداروں میں کام کرنے والے صنعتی کارکنوں کی کم از کم اجرت میں یکم جولائی 2016سے7.69فیصد کی شرح سے اضافے کا فیصلہ کر لیا ،مینیمم ویجزبورڈ نے نئی اجرت مقرر کرنے سے قبل آجر و اجیرسمیت دائرہ کار میں آنے والے تمام متعلقہ سٹیک ہولڈرز سے تجویز کردہ کم از کم اجرت کے حوالے سے اعتراضات و سفارشات طلب کر لی ہیں جو سیکرٹری بورڈ کے دفتر میں16جون تک پہنچ جانی چاہئیں۔تفصیلات کے مطابق مینیمم ویجز بورڈ حکومت پنجاب کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق مینیمم ویجز آرڈیننس1961 ء کی روشنی میں صوبہ پنجاب کے تمام صنعتی اداروں میں8گھنٹے کام کرنے والے غیرہنرمند بالغ اور کم عمرصنعتی کارکنان کی اجرت 538.46 روپے روزانہ کے حساب سے مبلغ14ہزار روپے ماہانہ کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مزیدبرآں سفارشات کے مطابق مساوی اہمیت کا کام کرنے والی خاتون صنعتی کارکنان کو مزدورورکرز کے برابر کم از کم اجرت کی ادائیگی لازمی ہوگی جبکہ روزانہ اور ہفتہ وار اوقات کار ، اوورٹائم جبکہ ریسٹ اور تعطیلات کے دنوں میں کام کرنے والے غیرہنرمند بالغ اور کم عمرصنعتی ورکرز پر فیکٹری ایکٹ 1934،ادائیگی اجرت ایکٹ 1936اور محکمہ لیبر کے دیگرمتعلقہ قوانین کے تحت شرائط لاگو ہوں گی۔نیز دیگر تمام کیٹیگریز میں کام کرنے والے ہنرمند اور نیم ہنرمند صنعتی کارکنان کی کم از کم اجرت غیرہنرمندبالغ اور کم عمر ورکرز سے کسی بھی طرح کم نہیں ہوگی۔ سفارشات کے مطابق آجر اپنے صنعتی کارکنان کو رہائشی سہولت فراہم کرنے کی صورت میں ماہانہ174روپے جبکہ ٹرانسپورٹ فراہمی کی سہولت میں ماہانہ 36روپے کٹوتی کرنے کے مجاز ہوں گے۔