سکھر(این این آئی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمدشاہ نے کہاکہ پاناما لیکس پر پہلے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کا احتساب ہوگا اور اس کے بعد ان کے اور عمران خان سمیت سب کو تحقیقات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پاناما لیکس قومی نہیں بین الاقوامی ایشوہے،جن جائیدادوں کے بارے میں پہلے تردید کی جاتی تھی اب ان کے شواہد سامنے آچکے ہیں،امیدہے میاں صاحب اوران کی ٹیم پاناما معاملے پرکوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی۔اتوارکوسکھرمیں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرسیدخورشید شاہ نے کہاکہ پاناما لیکس قومی نہیں بلکہ بین الاقومی معاملہ ہے، جن جائیدادوں سے متعلق پہلے تردید کی جاتی تھی وہ سب شواہد سمیت سامنے آچکی ہیں۔ پاناما لیکس پر وزیراعظم اور ان کے خاندان کو پہلے جواب دینا ہوگا، اس کے بعد پھر چاہے وہ خود ہوں یا عمران خان سب کو بلاامتیاز تحقیقات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اب نواز شریف کو احساس ہونا چاہئے کہ انہیں پارلیمنٹ میں تمام سوالوں کے جوابات دینا ہوں گے، امید ہے وزیر اعظم اور ان کی ٹیم پاناما معاملے پر کوئی نہ کوئی راستہ نکال لے گی۔ کرپشن نے حلال کی کمائی کی راہ میں رکاوٹیں ڈال دی ہیں، پارلیمانی کمیٹی کو بھی کرپشن کے خلاف مستقبل میں مستقل کردار ادا کرنا ہوگا۔اپوزیشن لیڈرنے کہاکہ سیاستدانوں کی ملاقاتیں ہونی چاہئیں لیکن موجودہ حالات میں آصف زرداری اورنوازشریف کی ملاقات کوغلط رنگ دیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کو مضبوط کیا ہے، جب جمہوریت کیخلاف سازشیں ہورہی تھیں توپیپلزپارٹی نیجمہوریت کاتحفظ کیا، ہم ملک میں جمہوریت کیخلاف کسی چیز کاحصہ نہیں بنیں گے۔ ہم نے نواز شریف کا ساتھ اس وقت دیا جب ان کا کھیل ختم ہوگیا تھا، انہوں نے کہا کہ جب مسائل کا حل حکومت نہ نکالے توعوام سڑکوں پر ہی آتے ہیں عمران خان نے تمام راستے بند دیکھ کر سڑکوں پر آنے کی بات کی تھی، وہ اپوزیشن سے الگ نہیں ہورہے۔ وزیراعظم کے استعفی پر پیپلز پارٹی اور پارلیمنٹ کا مقف الگ ہے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے استعفی کا مطالبہ پارلیمنٹ سے باہر ہے۔ملا اختر منصور کی ہلاکت پر قائد حزب اختلاف نے کہاکہ ڈومورکے مطالبے نے پاکستان کو کمزورکیا، جس ملک میں وزیر خارجہ ہی نہ ہو وہاں کیا امید کی جاسکتی ہے۔وزیر اعظم کی جانب سے جگہ جگہ میگا پروجیکٹس کے اعلانات پر پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے بڑے بڑے اعلانات صرف لولی پاپ ہیں، ایسے اعلانات عام طور پر عوامی جلسوں میں کیے جاتے ہیں۔