بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ ہوگا یانہیں؟ اسحاق ڈار نے عندیہ دیدیا

datetime 21  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) آئندہ مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے فیصلے کیلئے تین رکنی اعلی سطحی کمیٹی آئندہ ہفتہ قائم ہونے کا امکان، کمیٹی ممبران مہنگائی کی موجو دہ شرح کو دیکھنے کے بعدملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے سفارشات دے گی ہفتہ کو اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ مالی سال 2016-17 کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کے لیے اعلی سٖطحی تین رکنی کمیٹی جلد قائم کر دی جائے گی جو مہنگائی کی موجو دہ شرح کا تعین کرکے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے یہ نہ کرنے کے حوالے سے سفارشات دیں گے جس کے بعد ملازمین کی تنخواہوں کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گاانہوں نے مزید کہا کہ گذشتہ سال بھی کمیٹی نے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 6فیصد اضافہ کرنے کی سفارش کی تھی جس کے بعد حکومت نے گذشتہ دو سالوں کے ایڈہاک کو ضم کرکے ملازمین کی تنخواہیں میں14فیصد تک اضافہ کر دیا تھا اس سال بھی فیصلہ کمیٹی کی سفارشات پر کیا جائے گاجبکہ دوسری جانب سرکاری ملازمین کی تنظیموں نے تنخواہوں اور پینشن میں پچاس فیصد اضافے کی اپیل کی ہے اور اس حوالے سے ستائیس مئی کو اسلام آباد میں ایک جلوس بھی نکالا جائے گا۔ (شہزاد)

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ہم انسان ہی نہیں ہیں


یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…