لاہور ( این این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ خزانہ پنجاب کو بارہ برس قبل ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کو بھی اضافے کے ساتھ 40فیصد پنشن کی ادائیگی کا حکم دیتے ہوئے محکمہ خزانہ سے پنشن سے متعلق عدالت فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے حافظ عبدالرحیم سمیت دیگر بزرگ پنشنرز کی توہین عدالت کی درخواستوں پر سماعت کی۔پنشنرز کی طرف سے ثمرہ ملک ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ محکمہ خزانہ نے بارہ برس قبل ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کی چالیس فیصد پنشن اپنے پاس رکھی اور اب بارہ برسوں کے دوران پنشن میں ہونے والا اضافہ ان ملازمین کو نہیں دیا جا رہا ہے، لہذا ان ملازمین کو چالیس فیصد پنشن اضافے کا ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔ جس پر فاضل عدالت نے قرار دیا کہ ڈبل پنشن کیس میںیہ اصول طے کیا جا چکا ہے کہ حکومت جتنے برس بھی کسی ریٹائرڈ ملازم کی پنشن اپنے پاس رکھے تھی، اتنے برس کے دوران پنشن میں ہونے والا اضافہ بھی ریٹائرڈ ملازمین کو ادا کیا جائیگا۔عدالت نے محکمہ خزانہ کو حکم دیا کہ بارہ برس قبل ریٹائر ہونے والے سرکاری ملازمین کو بھی اضافے کے ساتھ چالیس فیصد پنشن ادا کی جائیجبکہ عدالت نے محکمہ خزانہ سے عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے مزید سماعت نو ستمبر تک ملتوی کر دی۔