اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے کراچی کا اسلامی مرکز سینما میں تبدیل کرنے سے متعلق درخواست پر کے ایم سی کے منتظم اور سٹی گورنمنٹ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ذاتی طور پر طلب کر لیا ۔ جمعرات کوچیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کراچی کا اسلامی مرکز سینما میں تبدیل کرنے کے خلاف جماعت اسلامی کی درخواست کی سماعت کی اور اسلامی مرکزی کی جگہ پر سینما بنانے پر کے ایم سی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ دوران سماعت جسٹس عظمت سعید نے استفسار کیا کہ یہ عمارت کس نے ٹھیکے پر دی جس پر سندھ حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فن ڈرامہ آرٹس کمپنی سے معاہدہ ہوا جس کے مطابق آرٹ گیلری، لائبریری اور مسجد بنانی تھی جبکہ کمپنی نے یہ معاہدہ کیا تھا کہ ہال میں فنون لطیفہ سے متعلق سرگرمیاں ہوں گی۔ لیکن بد قسمتی سے ایسا نہیں ہوا اور جہاں مسجد بننی تھی وہاں سینما بنا دیا گیا۔ جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ حکومت اور کمپنی کے درمیان معاہدے پر کمنٹ نہیں کریں گے لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ ٹھیکہ منظور نظر ہوگا لیکن لیکن یہ منطق سمجھائیں کے مسجد کی جگہ سینما کیسے بنا۔چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ لگتا ہے مستقبل میں مساجد اب دوسرے کاموں کیلئے استعمال ہوں گی۔ عدالت نے کے ایم سی کے منتظم، سٹی گورنمنٹ اور نجی کمپنی کے ایڈمنسٹریٹر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں ذاتی طور پر طلب کر لیا ہے۔