بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

ڈونلڈ ٹرمپ کا محاسبہ ۔۔ اور عمران خان کی پارلیمنٹ یاترا۔۔ جاوید چودھری کی خصوصی تحریر

datetime 18  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے کھرب پتی بزنس مین ہیں‘ یہ رئیل سٹیٹ اور میڈیا کمپنیوں کے مالک ہیں‘ یہ اس وقت ریپبلکن پارٹی کے متوقع صدارتی امیدوارہیں‘ ٹرمپ نے دسمبر میں جوش خطابت میں بیان دیا ٗ امریکا میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا دینی چاہیے‘ ہم اگر اس فقرے کو اپنے سیاسی کلچر میں رکھ کر دیکھیں تو ہمیں یہ بہت معمولی محسوس ہو گا‘ ہم تو دوسروں کو کافر تک قرار دے دیتے ہیں لیکن امریکا اور مغربی ممالک نے اس معمولی فقرے پر ٹرمپ کا محاسبہ شروع کر دیا‘ یہ الفاظ نہ صرف ۔۔ان کے گلے پڑ گئے بلکہ یہ فقرہ شاید ۔۔ان کا سارا سیاسی کیریئر نگل جائے‘ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق امریکا کے چند کانگریس مین نے ٹرمپ جیسے سیاستدانوں کی زبان کو لگام دینے کیلئے قانون سازی شروع کر دی ہے اگر یہ قانون بن گیا تو پھر امریکا میں کوئی سیاستدان اس قسم کا فقرہ نہیں بول سکے گا‘ کاش ہم بھی اس ملک میں سیاسی گالیوں کے خلاف کوئی ایسا قانون بنا پائیں‘ میں اس سے آگے کچھ نہیں کہوں گا۔
آج عمران خان بالآخر پارلیمنٹ پہنچ گئے‘ یہ فیصلہ درست فیصلہ ہے‘ پارلیمنٹ ہی سپریم ہے‘ یہ ہی رائٹ فورم ہے‘ آپ خواہ سڑکوں پر دس ہزار جلسے کر لیں ۔ فیصلہ بالآخر پارلیمنٹ میں ہی ہو گا‘ آپ خواہ ڈرائنگ روموں میں دس دس بار ٹی او آرز بنا لیں لیکن اصل ٹی او آرز وہی ہوں گے جو پارلیمنٹ میں بنیں گے ‘ آپ دیکھ لیجئے چیف جسٹس نے حکومت کے ٹی او آرز مسترد کر دیئے اور اپوزیشن کے ٹی او آرز حکومت نے ’’ری جیکٹ‘‘ کر دیئے‘ آخر میں فیصلہ کیا ہوا‘ پارلیمنٹ‘ خان صاحب کو یہ حقیقت ماننا ہو گی‘ آج قومی اسمبلی میں خواجہ آصف نے بھی ایک دلچسپ بات کی‘ خواجہ صاحب کا خیال ہے‘ خورشید شاہ نے 16 مئی کو پارلیمنٹ سے واک آؤٹ کروا کر اور عمران خان کو میڈیا کے سامنے کونے میں کھڑا کر کے اپنی توہین کا بدلہ لے لیا‘ میں سمجھتا ہوں خواجہ صاحب کا اندازہ غلط ہے‘ خورشید شاہ جیسے پرانے سیاستدان سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی‘ یہ عمران خان سے اس طرح بدلہ لیں گے‘ آج عمران خان نے ایوان میں فرمایا‘ اگر پارلیمنٹ میں انصاف نہ ملا تو دوبارہ سڑکوں پر ہوں گے‘ یہ فقرے ثابت کرتے ہیں‘ عمران خان نے ایک بار پھر سولو فلائیٹ کا فیصلہ کر لیا ہے‘ یہ دوبارہ اکیلے میدان میں اترنے لگے ہیں‘ کیا عمران خان اس عالم میں یہ تحریک چلا سکیں گے کہ ایک طرف مشترکہ ٹی او آرز بن چکے ہوں گے اور دوسری طرف جوڈیشل کمیشن بن چکا ہو گا اگر ہاں تو کیا عمران خان اس بار کامیاب ہو جائیں گے‘ اس کا فیصلہ آئندہ آنے والے چند روز میں ہو جائے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…