بدھ‬‮ ، 05 فروری‬‮ 2025 

میاں شریف کے باقی بچوں کی اولادیں آج کن حالات میں ہیں ؟ تحریک انصاف کے اہم رہنما کا سوال

datetime 18  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی ) پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمود الر شید نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف میں تنقید سننے کا حوصلہ نہیں ، میاں صاحب بتائیں میاں شریف کے باقی بچوں کی اولادیںآج کن حالات میں ہیں۔ صرف آپ ہی کے کاروبار میں اللہ نے برکت دے رکھی ہے؟ ۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے اقتدار سنبھالنے کے بعد صوبہ732 ارب روپے کا مقروض ہوگیا اور حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں۔انہوں نے ایوان میں سوال کیا کہ وزیراعلیٰ صاحب آپ گڈ گورننس کا دعویٰ کرتے ہیں لیکن آج ڈاکٹر، کلرک، اساتذہ، نابینا افراد، کسان، طلبہ ہر طبقہ اپنے جائز حقوق کیلئے سڑکوں پر سراپا احتجاج ہے آپ کو یہ کیوں نظر نہیں آتے؟ اپوزیشن لیڈر نے پا نا مہ معاملہ میں حکومتی ہٹ دھری پر تنقید شروع کی تو وزیراعلیٰ ایوان چھوڑ کر بغیر تقریر سنے ہی چل دیئے۔ جس پر اپوزیشن نے شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر میاں محمود الر شید نے کہا کہ وزیراعلیٰ میں تنقید سننے کا حوصلہ نہیں ہے۔ خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ2015تک اتفاق فاونڈری ڈیفالٹر تھی جسے ختم کرنے کے لیے ال رحمت کارپوریشن بناکر دوبارہ قرضہ حاصل کئے گئے، ہم وزیراعلیٰ سے جواب مانگتے ہیں لیکن وہ بڑے بھائی کی طرح کہانیاں سنا کر چلتے بنتے ہے لیکن حقائق ایسے بدلے نہیں جا سکتے وزیراعلیٰ کو پنجاب کے عوام کو جواب دینا ہوگا ورنہ مرکز میں اقتدار سنبھالتے پنجاب بھی کھو بیٹھیں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رانگ ٹرن


رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…