اسلام آباد (آن لائن)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر وزیر اعظم نوازشریف کی تحقیقات نا گزیر ہو چکی ہیں۔ تحقیقات مکمل ہونے تک نواز شریف وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان رہ سکتے ہیں،الزامات ثابت ہونے پر اپنے عہدے سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ان لائن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس پر جماعت اسلامی کا م¶قف پہلے دن سے واضح ہے کہ پانامہ لیکس تحقیقات کے لئے حکومت اور اپوزیشن مل کر ٹی او آرز بنائیں اور شفاف طریقے سے تحقیقات کو یقینی بنانا ہو گا۔ انہوں نے کہا ہے کہ قوم پانامہ لیکس پر احتساب چاہتی ہے اور یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ پانامہ لیکس پر تحقیقات جلد مکمل کر کے قوم کے سامنے لائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتیں اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں گی اور پانامہ لیکس کی زد میں آنے والے افراد بشمول وزیراعظم میاں نواز شریف کی تحقیقات ہونی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپوزیشن کے پانامہ لیکس تحقیقات کے حوالے سے مطالبات تسلیم نہ کئے تو اپوزیشن جماعتیں سخت رد عمل کا مظاہرہ کرےنگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم پر پانامہ لیکس میں الزامات لگے ہیں مگر الزامات ثابت ہونے تک وہ وزارت عظمیٰ کے عہدے پر براجمان رہ سکتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کو تین ماہ میں مکمل کر کے حقائق قوم کے سامنے لایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو پانامہ لیکس پر سنجیدگی سے سوچنا چاہیئے کیونکہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے مکمل ہونے تک ملک اور حکومت کمزور ہو رہی ہے اور ایسے حالات میں حکومت اپنا کام بہتر انداز میں نہیں کر سکتی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پانامہ لیکس کی تحقیقات کے حوالے سے جماعت اسلامی کا م¶قف ہے کہ ٹی او آرز اپوزیشن اور حکومت مل بیٹھ کر تیار کرے اور اس کے بعد احتساب کا عمل شروع کیا جائے۔ انہوں نے کہا آف شور کمپنیوں کی نشاندہی ہونے پر تمام افراد جو پانامہ لیکس میں الزامات کی زد میں آئے ہیں احتساب کے لئے پیش ہو کر اپنی صفائی دے دیں۔