کراچی(این این آئی)ملک سے باہر علاج ،عبدالستارایدھی نے دِل جیت لئے،معروف سماجی رہنما عبدالستارایدھی نے کہاہے کہ یہ میرا اصول نہیں کہ ملک سے باہر علاج کے لئے جاؤں۔میڈیا سے بات چیت میں انہوں نے کہاکہ میں اپنے ملک میں علاج کو ترجیح دوں گا کیونکہ میرے ملک میں علاج کی بہترسہولیات میسر ہیں۔واضح رہے کہ دنیا میں شاید ہی کوئی ایسا ہو جو ایدھی فانڈیشن اور اس کے بانی ڈاکٹر مولانا عبدالستار ایدھی سے واقف نہ ہو۔ یہ وہ ہیں جنہوں نے انسانی خدمت کی وہ مثال قائم کی جو طویل عرصے یاد رکھی جائے گی۔ ایک ایسی ایمبولینس سروس کی بنیاد رکھی جو دنیا کی سب سے بڑی سروس بنی اور جس نے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں جگہ پائی۔راہ چلتے کوئی حادثہ ہو یا کسی لاش کی اسپتال منتقلی یا کسی مریض کو گھر سے اسپتال یا اسپتال سے گھر جانا ہو ایدھی ایمبولینسز با آسانی میسر ہو جاتی ہیں۔ کراچی میں یومیہ ایک ہزار مریضوں کو سروسز فراہم کی جاتی ہے۔یہ وہ ہاتھ ہیں جنھوں نے کئی برس شہر کی سڑکوں پر ایمبولینس چلائی۔ آجکل گردوں کی سنگین بیماری کا شکار ہیں جن کا علاج کراچی کے ایک خیراتی اسپتال میں جاری ہے۔ ہفتے میں تین بار ڈائلیسس کے لئے اسپتال میں داخل ہوتے ہیں اور باقی چار دن عوامی خدمت میں صرف کرتے ہیں۔ ایک سوال جو سب کے ذہن میں ہوگا کہ کیا ایدھی صاحب بیرون ملک علاج نہیں کراسکتے۔