کوئٹہ(نیوز ڈیسک ) سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی کو نیب کی تحویل میں دو ہی راتیں گزاری ہیں اور ملزم مشتاق رئیسانی نے زبان کھول دی ہے اور کچھ افسران کے نام بھی بتائے ہیں ذرائع کے مطابق سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق احمد رئیسانی نے ان سہولت کاروں کے نام بھی بتائے جنہوں نے اس گھناﺅنے کام میں مدد کی ملزم کی نشاندہی پر بھی چھاپے مارے جارہے ہیں اور اکاﺅنٹس بھی چیک کئے جارہے ہیں نیب کے مطابق جلد دیگر افسران کو بھی گرفتار کیا جائے گا ۔ اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار سابق سیکرٹری خزانہ بلوچستان مشتاق رئیسانی نے کرپشن اور جرم کا اعتراف کر لیا گھر سے ملنے والے 65 کروڑ روپے قومی خزانہ سے لوٹے گئے کرپشن میں ملوث دیگر ملزمان اور سہولت کاروں کے نام بھی اگل دیئے گرفتاری اور اعترافات کے بعد اس کیس میں مزید تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا گیا ہے نیب نے کرپشن کے اسکینڈل میں ملوث مزید سہولت کار ملزمان کی تلاش بھی شروع کر دی ہے اور آئندہ ہفتہ کے دوران مزید اہم گرفتاریوں کی توقع کی جارہی ہے نیب نے کوئٹہ اور مچھ کے بینکوں سے ٹرانزیکشن کا متعلقہ ریکارڈ حاصل کر لیا ہے مشتاق رئیسانی کے سہولت کاروں میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کے اہلکار شامل ہیں سہولت کاروں کی تلاش اور گرفتاریوں کیلئے کارروائی جاری ہے مشتاق رئیسانی کی گرفتاری کے بعد ان کے سہولت کارروپوش ہوگئے ہیں۔