منگل‬‮ ، 16 ستمبر‬‮ 2025 

دفتر خارجہ نے آئی ایس آئی سے مدد مانگ لی، جانئے کیوں

datetime 6  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد( نیوزڈیسک )گزشتہ 18 ماہ سے سائبر حملوں کے واقعات کے بعد دفتر خارجہ نے ہیکرز کے حملے سے بچنے کے لیے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا۔عہدیدار نے سینیٹ کی خارجہ تعلقات کی کمیٹی کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے سائبر سیکیورٹی کو مضبوط بنانے اور پاکستان کے بیرون ملک مشنز سے محفوظ مواصلات کے لیے، حکومت سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 8 کروڑ روپے مختص کرنے کی درخواست کی ہے۔سائبر سیکیورٹی کے لیے درخواست کی گئی رقم، ان اضافیاخراجات سے 130 فیصد زیادہ ہے جو دفتر خارجہ اپنی عمارت اور احاطے کی سیکیورٹی کے لیے ساڑھے 3 کروڑ روپے کی صورت میں حاصل کر رہا ہے۔عہدیدار کا خارجہ تعلقات کی کمیٹی کے اجلاس میں کہنا تھا کہ ہیکرز کے حملوں سے تحفظ کی ذمہ داری آئی ایس آئی انجام دے گی۔وزارت خارجہ کی جانب سے یہ قدم گزشتہ ڈیڑھ سال میں تین بڑے سائبر حملوں کے بعد اٹھایا گیا ہے۔سائبر سیکیورٹی کے لیے اضافی اخراجات کی درخواست وزارت خارجہ کے شعبہ آئی ٹی کو مزید مضبوط بنانے اور اسے جدید آلات سے لیس کرنے کے لیے کی گئی ہے۔وزارت خارجہ کے عہدیدار نے کمیٹی کو بتایا کہ سائبر حملوں سے بچنے کے لیے ہم پہلے ہی اقدامات اٹھا رہے ہیں، لیکن ہماری ویب سائٹ، ای میلز اور سرورز مسلسل سائبر حملوں کی زد میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ آئی ایس آئی، سائبر سیکیورٹی کی ذمہ داری کا کچھ حصہ اپنے منظور شدہ کانٹریکٹرز کو سونپ دے، لیکن وزارت خارجہ نے اس مقصد کے لیے خود سے کبھی کسی نجی فرمز کی خدمات حاصل نہیں کیں۔کمیٹی کے بعد ارکان نے آئی ایس آئی کو یہ ذمہ داری چلنے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔اراکین کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کرتے ہوئے عہدیدار کا کہنا تھا کہ سائبر سیکیورٹی کی ذمہ داری دیئے جانے کے باوجود آئی ایس آئی کو دفتر خارجہ کے معاملات میں محدود رسائی حاصل ہوگی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Self Sabotage


ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…