واشنگٹن(نیوز ڈیسک ) امریکی کانگریس نے ایف16 طیاروں کی خریداری کیلئے پاکستان کی امداد روکے جانے کے بعد ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالنے کی غرض سے پاکستان کی امداد میں مزید کمی پر غور شروع کردیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی کانگریس نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لیے دباؤ بڑھانے کیلئیپاکستان کو ایف 16 طیاروں کی خریداری کے لیے دی جانے والی 43 کروڑ ڈالر کی امداد بھی روک لی تھی۔کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ ری پبلکن اور ڈیموکریٹک قانون سازوں کے ایک گروپ نے، ڈاکٹر شکیل آفریدی کی رہائی کے لیے پاکستان کی امداد روکے جانے کے حوالے سے نئے اقدامات پر غور شروع کردیا ہے۔شکیل آفریدی کو جسے اسامہ بن لادن کی تلاش کے لیے امریکا کی معاونت پر پاکستانی عدالت نے 23 سال قید کی سزا سنائی تھی، امریکا میں ہیرو قرار دیا جاتا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق جنوری 2014 میں امریکی صدر براک اوباما نے ایک بِل پر دستخط کیے تھے جس میں شکیل آفریدی کی سزا کے باعث پاکستان کو 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی امداد روکے جانے کی تجویز دی گئی تھی۔رواں سال مئی میں امریکی ایوان نمائندگان نے شکیل آفریدی کی رہائی تک پاکستان کی فوجی امداد روکے جانے کے حوالے سے ایک بِل کی منظوری دی اس کے بعد سے کانگریس میں جب بھی پاکستان کیلئے بجٹ تجاویز پر بحث ہوتی ہے، تو امریکی قانون ساز یہ معاملہ ضرور اٹھاتے ہیں ٗکانگریس کی جانب سے پاکستان کیلئے 3 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی اس امداد کی اب تک منظوری نہیں دی گئی تاہم کانگریس کے ذرائع نے بتایا کہ رواں سال امریکی قانون ساز شکیل آفریدی کی رہائی کیلئے دباؤ ڈالنے کی غرض سے، پاکستانی امداد میں مزید کمی چاہتے ہیں ٗپاکستان اور افغانستان کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن کے حالیہ بیان سے پتہ چلتا ہے کہ امریکی انتظامیہ قانون سازوں کی اس تجویز کی مخالفت نہیں کرے گی۔