جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

رسیوں سے باندھ کرگاڑی میں زندہ جلائی جانیوالی لڑکی کون تھی؟حقیقت سامنے آگئی

datetime 2  مئی‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک )رسیوں سے باندھ کرگاڑی میں زندہ جلائی جانیوالی لڑکی کون تھی؟حقیقت سامنے آگئی- زندہ جلائی جانیوالی لڑکی نویں جماعت کی طالبہ تھی اور اس کا نام عنبرین ریاست تھا-خیبرپختونخوا اسمبلی نے  نویں جماعت کی طالبہ کوجلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کوفی الفور گرفتارکرنے اورعبرتناک سزادینے کامطالبہ کردیاخیبرپختونخوا اسمبلی کااجلاس سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت منعقد ہوا،رکن اسمبلی آمنہ سردار نے ایوان کوبتایا کہ نویں جماعت کی طالبہ امبرین ریاست کو نامعلوم افراد نے گاڑی میں رسیوں سے باندھ کر زندہ جلایا، حکومت اس انسانیت سوز واقعے کی فوری انکوائری کریں اور ذمہ داروں کو سرعام عبرتناک سزاد یں،اس موقع پر وزیر اعلی پرویز خٹک کا کہناتھا کہ جس دن یہ واقعہ ہوا اسی وقت پولیس حکام اور انتظامیہ کو تفتیش کے حوالے سے احکامات دیے ہیں، وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دیکر ہی دم لینگے۔ اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخوا میں زکواۃ کی غیر منصفانہ تقسیم پر اپوزیشن نے حکومتی وزرا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،اجلاس میں خیبر بینک کے ایم ڈی کی جانب سے صوبائی وزیر کے خلاف اشتہار میں سینئرصحافی کانام شائع کرنے پر صحافیوں نے اجلاس سے واک آوٹ کیا تاہم وزیراعلی کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی کی جانب سے یقین دہانی کے بعد صحافیوں نے احتجاج ختم کردیا



کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…