پشاور(نیوز ڈیسک )رسیوں سے باندھ کرگاڑی میں زندہ جلائی جانیوالی لڑکی کون تھی؟حقیقت سامنے آگئی- زندہ جلائی جانیوالی لڑکی نویں جماعت کی طالبہ تھی اور اس کا نام عنبرین ریاست تھا-خیبرپختونخوا اسمبلی نے نویں جماعت کی طالبہ کوجلانے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ملوث افراد کوفی الفور گرفتارکرنے اورعبرتناک سزادینے کامطالبہ کردیاخیبرپختونخوا اسمبلی کااجلاس سپیکر اسدقیصر کی زیرصدارت منعقد ہوا،رکن اسمبلی آمنہ سردار نے ایوان کوبتایا کہ نویں جماعت کی طالبہ امبرین ریاست کو نامعلوم افراد نے گاڑی میں رسیوں سے باندھ کر زندہ جلایا، حکومت اس انسانیت سوز واقعے کی فوری انکوائری کریں اور ذمہ داروں کو سرعام عبرتناک سزاد یں،اس موقع پر وزیر اعلی پرویز خٹک کا کہناتھا کہ جس دن یہ واقعہ ہوا اسی وقت پولیس حکام اور انتظامیہ کو تفتیش کے حوالے سے احکامات دیے ہیں، وزیر اعلی کا کہنا تھا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو بے نقاب کرکے عبرتناک سزا دیکر ہی دم لینگے۔ اسمبلی اجلاس میں خیبر پختونخوا میں زکواۃ کی غیر منصفانہ تقسیم پر اپوزیشن نے حکومتی وزرا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا،اجلاس میں خیبر بینک کے ایم ڈی کی جانب سے صوبائی وزیر کے خلاف اشتہار میں سینئرصحافی کانام شائع کرنے پر صحافیوں نے اجلاس سے واک آوٹ کیا تاہم وزیراعلی کے مشیر برائے اطلاعات مشتاق غنی کی جانب سے یقین دہانی کے بعد صحافیوں نے احتجاج ختم کردیا