پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

پیپلز امن کمیٹی اور گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تفتیش مکمل ،ناقابل یقین انکشافات سامنے آگئے

datetime 29  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی (نیوزڈیسک) پیپلز امن کمیٹی اور گینگ وار کے سرغنہ عزیر بلوچ سے تفتیش مکمل کر لی گئی ہے۔ جی آئی ٹی رپورٹ کے مطابق عزیر بلوچ 2013 میں ایران کے راستے دبئی روانہ ہوا۔ عزیر بلوچ نے 198 افراد کے قتل کا اعتراف کر لیا۔ گینگ وار کے سرغنہ نے 159افراد کو لسانی بنیادوں پر قتل کیا۔ عزیر بلوچ کو 2006 میں بھی گرفتار کیا گیا۔ گرفتاری کے بعد عزیر بلوچ کا 7 مقدمات میں چلان ہوا۔ عزیر بلوچ نے ارشد پپو، یاسر عرفات اور شیرا پٹھان کے قتل کا بھی اعتراف کیا۔ عزیر بلوچ نے شیر شاہ کباڑی مارکیٹ میں 11 افراد کے قتل کا اعتراف کیا ہے۔عزیر بلوچ نے 2005 میں 2 رینجرز اہلکاروں کے قتل کا بھی اعتراف کیا ہے۔ ملا نثار، استاد تاجو، سہیل ڈاڈا، شاہد بکک، سلیم ،ریحان، احسان اور الیاس اور عارف اسلحہ کی ڈیلنگ کرتے تھے۔ گینگ کے 14 کمانڈر بیرون ملک فرار ہیں۔ گینگ کے کارندے ساؤتھ افریقہ، دبئی، اومان اور ایران میں موجود ہیں۔ ایس پی اقبال بھٹی کو ٹی پی او لیاری تعینات کرایا اور 7 ایس ایچ اوز سمیت 8 پولیس اہلکار لیاری میں میرے لیے کام کرتے تھے۔ سابق ایڈمنسٹر لیاری محمد رئیس 2 لاکھ روپے ماہوار فراہم کرتا تھا۔ سابق چیرمین ایف سی ایس سعید خان 20 لاکھ روپے بھتہ دیتا تھا۔عزیر بلوچ نے بیوی کے نام پر متعدد اکاؤنٹس کھول رکھے ہیں۔ دبئی جانے کے بعد بھی بھتے کا کالا دھندہ چلتا رہا۔ عزیر بلوچ نے جعلی برتھ سرٹیفکیٹ ایرانی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بنا رکھا تھا۔ حاجی نثار نامی شخص کے ذریعے ایرانی انٹلیجنس ایجنسی سے ملاقات ہوئی۔ عزیر بلوچ نے ایرانی انٹلیجنس ایجنسی کو حساس معلومات فراہم کیں۔ عزیر بلوچ نے بیوی کے نام پر دس اکانٹس کھول رکھے تھے جس میں کروڑوں روپے موجود ہیں۔جے آئی ٹی نے سفارش کی عذیر بلوچ کے مقدمات کی نئے سرے سے تفتیش کی جائے اور فوجی عدالت میں چلائے جائیں جبکہ گرفتار اہم ملزمان کے معاونت کاروں کو بھی پکڑا جائے۔ عزیر کے مقدمات نیب ، ایف آئی اے کو بھی بھیجے جائیں۔



کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…