اسلام آباد (نیو زڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سنٹرل سیکرٹری اطلاعات محمد نعیم الحق نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس اورآف شور کمپنیوں کے معاملیپر وزیراعظم محمد نوازشریف اور ان کے خاندان سے پوری تفتیش کی جائے اور اس سلسلے میں کوئی رعایت نہ دی جائے۔ نیشنل پریس کلب میں دیگر پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجائے حکومت چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور دوسرے پارٹی رہنماؤں کے خلاف پروپیگنڈہ کرے وہ لوگوں کو پانامہ لیکس اور آف شور کمپنیوں کے متعلق سوالات کا جواب دیں تاکہ لوگ مطمئن ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اشتہاروں اور دوسرے ذرائع سے پی ٹی آئی قیادت کے خلاف زہریلہ پروپیگنڈہ کر رہی ہے ۔ پی ٹی آئی رہنما نعیم الحق نے کہا کہ ان کی پارٹی نہیں حکومتی شخصیات کو قانونی نوٹس بھیجے ہیں جن میں وزیراعلیٰ شہباز شریف جنہوں نے جہانگیر ترین پر آف شور کمپنیاں رکھنے کا الزام لگایا اور وزیراطلاعات پرویز رشید اور کیپٹن صفدر کے خلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان میں نااہلی کا ریفرنس دائر کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے۔ جہانگیر ترین کی کوئی آف شور کمپنی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آڈیٹر بھیجے ہم شوکت خانم ہسپتال کی آزادانہ مالی تحقیقات کروانے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جمہوری رویئے کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپوزیشن کے سوالوں کے جواب دے اور اپنے معاملات ٹھیک کرے۔ جمہوریت میں سوال پوچھنے کا ہر ایک کو حق ہے حکومت مطمئن کرے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کے خلاف موجودہ ہونے والی تحقیقات کے حوالے سے ہر پارٹی کو تعاون کی پیشکش کرتی ہے اور تمام پارٹیاں 2 مئی تک ان معاملات پر مشاورت کریں گی۔ ہم حقیقت اور سچ کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں تاکہ لوگوں کو حقائق پتہ چلیں۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ مجھے 1977ء جیسے سیاسی حالات نظر آ رہے ہیں اور حکومت اس مسئلہ کو حل کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔ نعیم الحق نے کہا کہ موجودہ دور میں معاشی حالات بہت خراب ہیں حکومت روزانہ 6 ارب روپے قرضہ لیتی ہے اور کوئی مالیاتی ہدف پورا نہیں ہوا۔