لاہور(نیو زڈیسک) الیکشن کمیشن آف پاکستان میں این اے122میں تحریک انصاف کے عبدالعلیم خان کی طرف سے تحریری جواب جمع کرا دیا گیا ہے جس میں اعتراض کیا گیا ہے کہ ایاز صادق نے بغیر تصدیق اور دستخط کے بیان حلفی جمع کرائے ہیں اور اُن کے خلاف یہ بوگس حلف نامے جمع کرانے کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائے ۔پی ٹی آئی کے ایم پی اے شعیب صدیقی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایاز صادق صرف پوائنٹ سکورنگ اور میڈیا میں زندہ رہنے کی کوشش کر رہے ہیں اُن کے دعوؤں میں کوئی سچائی نہیں شعیب صدیقی نے کہا کہ 6ماہ گزر جانے کے باوجود الیکشن کمیشن میں این اے122لاہور میں ووٹوں کی منتقلی سے متعلق پی ٹی آئی کو کوئی ریکارڈ مہیا نہیں کیا ۔انہوں نے کہا کہ عبدالعلیم خان کے وکلاء نے آج الیکشن کمیشن میں اپنا تحریری جواب جمع کرا دیاہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہمارے موقف کو اہمیت دی جائے گی این اے122سے متعلق کیس سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر التواء ہے اور اس فیصلے کے کسی ایک حصے پر بھی عمل درآمد نہیں ہو سکتا ۔شعیب صدیقی نے کہا کہ نواز لیگ چور مچائے شور کے مصداق عمل کر رہی ہے اور 11اکتوبر کے ضمنی الیکشن میں ٹیکنیکل دھاندلی پر پردہ ڈالنا چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ عبدالعلیم خان این اے122میں اخلاقی طور پر جیت چکے ہیں اور اب نوازلیگ اپنے خلاف دھاندلی کے ثبوتوں سے راہ فرار اختیار کرنا چاہتی ہے جس کی پی ٹی آئی کبھی بھی اجازت نہیں دے گی ۔