اسلام آباد (نیو زڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پاکستان کی تاریخ میں 46 ارب ڈالر کا سب سے بڑا قرضہ لیا گیا جو ہمیں واپس کرنا ہے ٗ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیر سے پہلے ہونی چاہئے ٗکوئلے سے بجلی پیدا کرکے ہم ماحول کو تباہ کردیں گے ، کوئلے کی بجائے پن بجلی کے منصوبے لگائے جانے چاہئیں۔ بدھ کو یہاں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کی تعمیر سے پہلے ہونی چاہئے کیونکہ اس کے ذریعے پورا پاکستان ہی مستفید ہو گا جبکہ مغربی روٹ کے بغیر راہداری کی کوئی افادیت نہیں۔اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ مغربی روٹ پر انڈسٹریل زونز انتہائی ضروری ہیں جو اب تک کہیں بھی نظر نہیں آ رہے، چین نے 46 ارب ڈالر قرضہ دیا ہے جسے ہمیں واپس کرنا ہے ٗ یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا قرضہ ہے ٗ کہیں ایسا نہ ہو کہ کل چین آ کر بیٹھ جائے اور قرض واپسی کا تقاضا کرے اور ہماری آزادی چیلنج ہو۔خورشید شاہ نے کہاکہ راہداری منصوبے کے تحت بننے والے انڈسٹریل اکنامک زونز ابھی تک کہیں نظر نہیں آرہے ٗ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت بننے والے توانائی منصوبوں سے میں خوفزدہ ہوں کیونکہ یہ بہت مہنگے لگائے جارہے ہیں جبکہ کوئلے سے بجلی پیدا کرکے ہم ماحول کو تباہ کردیں گے ، کوئلے کی بجائے پن بجلی کے منصوبے لگائے جانے چاہئیں۔