لاہور (نیوزڈیسک) لاہور ہائیکورٹ وزیر اعظم نواز شریف، وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور پرویز مشرف سمیت 64سیاستدانوں اور اہم شخصیات کے بیرون ملک اثاثے پاکستان واپس لانے کیلئے دائر درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار بیرسٹر جاوید اقبال جعفری نے موقف اختیار کیا کہ نواز شریف، شہباز شریف، پرویز الہی، شجاعت حسین،عمران خان، سردار ایاز صادق، اسحاق ڈار،جاوید ہاشمی، فاروق ستار، نجم سیٹھی، میاں منشاء ، عاصمہ جہانگیر، خواجہ شریف، حمزہ شہباز شریف ،شاہد خاقان عباسی، رانا تنویر اور شیخ رشید نے چار سو ارب ڈالر غیر قانونی طور پر بیرون ملک منتقل کئے اور قومی خزانے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا کر اثاثے بنائے۔ نواز شریف کے صاحبزادوں نے برطانیہ میں ایک سو انچاس جائیدادیں خریدیں جبکہ درخواست میں فریق بنائے گئے تمام سیاستدانوں نے بیرون ملک اثاثے بنا کر ملک کو کنگال کیا۔لہٰذا معزز عدالت سے استدعا ہے کہ ان سیاستدانوں کی طرف سے بیرون ملک بینکوں میں رکھے گئے پیسے وطن واپس لا کر ملک کی حالت تبدیل کی جا سکتی ہے۔دوران وکیل سرکاری وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ درخواست ناقابل سماعت ہے، درخواست کے ساتھ کوئی ثبوت یا دستاویزات لف نہیں ہیں، ایسی درخواستیں سستی شہرت حاصل کرنے کیلئے دائر کی جاتی ہیں۔ عدالت نے دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے سے متعلق فیصلہ محفوظ کر لیا۔