لاہور (نیوزڈیسک) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے قصور ویڈیو سکینڈل کے چار ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی، ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کے بعد استغاثہ کے گواہان کو طلب کر لیا گیا۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چوہدری محمد الیاس نے مقدمے کی سماعت کی۔جیل حکام نے ملزمان علیم آصف ، حسیم عامر ، مقصود سندھی اور فیضان مجید کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزمان کے خلاف بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے ، ویڈیوز بنا کر بلیک میلنگ کرنے اور بھتہ خوری کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی۔ تاہم ملزمان نے الزامات قبول کرنے سے انکار کر دیا جس کے بعد عدالت نے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے گواہان کو طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ اس سکینڈل کے حوالے سے پولیس نے 18مقدمات درج کئے تھے جن میں سے تین مقدمات میں سے دہشت گردی ایکٹ کی دفعات ختم کرکے انھیں سیشن عدالت منتقل کر دیا گیا ،، دو مقدمات کے ملزمان کو خصوصی عدالت نے بری کر دیا جبکہ ایک مقدمے میں دو ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی جا چکی ہے ۔