اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت سینیٹر پرویز رشید نے کہاہے کہ حکومت نے کمیشن بنانے کیلئے خط لکھ دیا ہے ٗ اپوزیشن کمیشن کے سامنے پیش ہو کر تعاون کرے ٗ کمیشن کوتمام اختیارات دیئے گئے ہیں ٗ کمیشن کے راستے میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ٗ تحقیقات کیلئے جسے چاہے گا طلب کرسکے گا ٗاپوزیشن کی پٹاری کے سامنے کمیشن کا ڈھکن آگیا ہے ٗ عوام کو گمراہ کر نے والا اپوزیشن کھیل بند ہورہا ہے ٗ اپوزیشن رہنماؤں نے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کو پڑھا ہی نہیں ٗ اپوزیشن نے میں نہ مانوں والا رویہ اختیار کر لیا ہے ٗ کوئی چیز رہ گئی ہے اپوزیشن نشاندہی کرے ٗ پاناما لیکس پر بنائے گئے کمیشن پر اعتراض کرنے والوں کو اپنی داڑھی سے تنکا برآمد ہونے کاڈر ہے۔ ایک انٹرویو میں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہاکہ جو ڈیشل کمیشن کیلئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کی شق اے میں لکھا گیا ہے کہ کمیشن کو کسی بھی ٹیکس ماہر یا چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ یا کسی بھی دوسرے ماہر کو بلا کر اپنے سے معاونت کر نے کا پورا اختیار حاصل ہوگا کمیشن کے راستے میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ہے کمیشن جو چاہے کر سکتا ہے وہ ایک مکمل بااختیار کمیشن ہے جس کے ساتھ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں کو مکمل تعاون کر نا ہے ۔پرویز رشید نے کہاکہ کمیشن چاہے توفورنزک ٹیسٹ کراسکتا ہے ٗکمیشن دستاویزات کی تصدیق کر انا چاہیے تو کر اسکتا ہے کمیشن کوتمام اختیارات دیئے گئے ہیں جودنیا میں کسی بھی عدالت کے پاس اختیار ہوتے ہیں جیسے عدالتوں کو کام سے نہیں روکا جاسکتا اسی طرح کمیشن کے راستے میں بھی کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی ۔بین الاقوامی فورنزک ماہرین کی خدمات حاصل کر نے کے حوالے سے سوال پر پرویز رشید نے کہاکہ کمیشن جو چاہے کر سکتا ہے ۔پرویز رشید نے کہاکہ اپوزیشن در اصل تحقیقات چاہتی ہی نہیں ہے کیونکہ اپوزیشن کو پہلے دن سے ہی معلوم ہے کہ ہمارا دامن صاف ہے وہ صرف معاملہ پر سیاست کر نی چاہتی ہے اور الزامات لگانا چاہتی ہے اپوزیشن کے دل میں تھا کہ حکومت کمیشن نہیں بنائے گی ہم نے کمیشن بنا دیا ہے اور پھر اپوزیشن نے کہاکہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن بنایا جائے اور وزیر اعظم چیف جسٹس کو خط لکھ دیا ہے پرویز رشید نے کہاکہ اپوزیشن کی الزامات کی پٹاری کے سامنے کمیشن کا ڈھکن آگیا ہے اور اپوزیشن جو کھیل تماشا کر کے عوام کو گمراہ کررہی تھی وہ کھیل بند ہوگیا ہے پرویز رشید نے کہاکہ اپوزیشن ٹرمز آف ریفرنس بتائے جو کمیشن میں شامل کر انا چاہتی ہے عمران خان سمیت کسی بھی اپوزیشن رہنما نے کمیشن کے ٹرمز آف ریفرنس کو پڑھا ہی نہیں ہے جب اپوزیشن رہنما ٹرمز آف ریفرنس پڑھیں گے تو انہیں معلوم ہو جائیگا کہ کوئی چیز ایسی نہیں ہے جس کے ذریعے کوئی کمی رہ گئی ہو ۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن نے ’’میں نہ مانوں‘‘والا رویہ اختیار کر لیا ہے اب اپوزیشن کی پٹاری بند ہورہی ہے۔اپوزیشن سے رابطوں کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کمیشن کیلئے خط لکھنے سے پہلے اپوزیشن رہنماؤں کے حکومتی عہدیداروں سے رابطوں کے بارے میں میڈیا میں بھی ذکر ہوتا رہا ہے ٗ پرویز رشید نے کہاکہ میری اور سعد رفیق کی جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے ملاقات ہوئی ٗ وزیر خزانہ اسحق ڈار پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے رہنماؤں سے رابطے میں رہے سینیٹر مشاہد اللہ خان نے ایم کیو ایم سے رابطہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ سر دارمہتاب خان عباسی نے عوامی نیشنل پارٹی اور حیات شیر پاؤ سے رابطہ کیاانہوں نے کہاکہ کمیشن بنانے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کی پروزیر شید نے کہاکہ اپوزیشن رہنماؤں نے جن چیزوں کی طرف اشارہ کیا تھا وہ تمام چیزیں شامل ہیں پرویز رشید نے کہاکہ اپوزیشن نشاندہی کرے کہ کس چیز کی کمی رہ گئی ہے تاکہ ان کے سوال کا جواب دے سکیں ۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کا سب سے بڑا مطالبہ یہ تھا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کمیشن بنائے ٹرمز آف ریفرنس کے بارے میں بھی اپوزیشن کو اعتماد میں لیا گیا ہے ۔ایک سوال کے جواب میں پرویز رشید نے کہاکہ سب سے زیادہ آف شورکمپنیوں کے بارے میں بات کی جارہی ہے ہم نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے اپوزیشن رہنما ساڑھے تین سے سال الزامات لگا کر عوام کو گمراہ کر نے کی کوشش کررہے تھے یہ کہتے تھے کہ آپ نے قرضے معاف کرائے ہیں ہم نے کہا ہے آئیے دیکھ لیں ہم نے قرضے معاف کرائے ہیں یا نہیں ٗ یہ کہتے تھے کہ پیسے پاکستان سے باہر گئے ہیں ہم نے لکھ دیا ہے کہ تحقیقات کی جائیں پاکستان سے پیسے باہر گئے ہیں یا نہیں ؟یہ کہتے ہیں کہ بدعنوانی ہوئی ہے اور یہ بھی لکھ دیا ہے کہ اس کا بھی پتہ چلایا جائے ٗ منی لانڈرنگ کے حوالے سے الزامات لگائے گئے ہیں وہ بھی لکھ دیا ہے اپوزیشن کی باتیں ساری باتیں ٹرمز آف ریفرنس میں شامل کر دی ہیں اب وہ کمیشن کے سامنے آئیں اور تعاون کریں تاکہ جس کی داڑھی میں تنکا ہو اسے پکڑلیا جائے انہوں نے کہاکہ پاناما لیکس پر بنائے گئے کمیشن پر اعتراض کرنے والوں کو اپنی داڑھی سے برآمد ہونے کاڈر ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارا دامن بالکل صاف ہے جب اپوزیشن نے دھاندلی کا شور مچایا تو ہم نے کمیشن بنا کر ثابت کیا کہ دھاندلی نہیں ہوئی اسی طرح یہ کمیشن بھی بن گیا ہے اپوزیشن کو معلوم ہے کہ جب کمیشن کے نتائج آئیں گے تو جھوٹ کی سیاست ختم ہو جائیگی رسوائی اپوزیشن کو نظر آرہی ہے اور اس سے بچنے کیلئے اعتراضات کئے جارہے ہیں ۔