سکھر(نیوز ڈیسک)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ اگر حکومت نے پانامالیکس پر جوڈیشل کمیشن کےلئے اپوزیشن سے مل کر آر اوز نہ بنائے تو کمیشن کے فیصلے کو قبول نہیں کریں گے،پانامالیکس کا بین الاقوامی فرانزک آڈٹ ہونا ضروری ہے،حکومت اگر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آر اوزبناتی ہے تو عمران خان یاکسی اورکو تحریک چلانے کی ضرورت نہیں۔وہ ہفتہ کو یہاں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگوکررہے تھے،انہوں نے کہا کہ مجھے علم نہیں کہ حکومت نے چیف جسٹس کو خط بھیجا ہے کہ نہیں ،پانا مالیکس پر کمیشن کے ٹرم آف ریفرنسز حکومت اوراپوزیشن مل کر طے کرے ،انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے پانامالیکس پر جوڈیشنل کمیشن کےلئے اپوزیشن سے مل کر آر اوز نہ بنائے تو کمیشن کے فیصلے کو قبول نہیں کریں گے۔پانامالیکس کا بین الاقوامی فرانزک آڈٹ ہونا ضروری ہے۔حکومت اگر اپوزیشن کے ساتھ مل کر آر اوزبناتی ہے تو عمران خان یاکسی اورکو تحریک چلانے کی ضرورت نہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کیلئے کوشش کررہاہوں۔حکومت ابھی سے چاول اورکپاس کی قیمتوں کا اعلان کرے،چاول کی کاشت والے علاقوںمیں کپاس کی کاشت روکنے سے چاول کی پیداوار میں20سے22فیصد اضافہ ہواہے۔سکھر ڈویژن میں زرعی شعبے کی ترقی کیلئے میٹنگ بلائی گئی ۔لوگوں کو زرعی شعبے اورمشےنی کاشت سے پیداوار میں اضافے کے حوالے سے آگاہی کیلئے سیمینار کا انعقاد کیاجائے گا اورپمفلٹ تقسیم کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اس تحریک میں میڈیا بھی ہمارا زیادہ سے زیادہ ساتھ دے،انہوں نے کہا کہ پابندی والے علاقوں میں چاول اورکپاس کی کاشت کرنے والوں کے خلاف کاروائی ہونی چاہئے وہ کوئی بھی ہو۔(م ق+ار)