اسلام آباد(نیوزڈیسک)وزیراعظم کے حتمی فیصلے کے اعلان کے فوراً بعد پیپلزپارٹی نے آخری کارڈ بھی کھیل ڈالا، بلاول زرداری کا وزیراعظم سے فوری طورپر استعفے کامطالبہ، بلاول زرداری نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعظم کے قوم سے خطاب کو مسترد کرتے ہوئے فوری طورپر وزیراعظم سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا ہے قبل ازیں وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے خطاب میں کہا کہ کہا کہ میں گیدڑ بھبھکیوں سے ڈرنے والا نہیں ہوں، میں نے کبھی خوفزدہ ہوکر سیاست نہیں کی ، فاشسٹ رویہ ہے جس کے تحت لوگ ملک کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیں ،میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں سپریم کورٹ کے محترم چیف جسٹس کو خط لکھوںگا کہ وہ اس معاملے کی تحقیقات کیلئے ایک کمیشن تشکیل دیں تاکہ جو لوگ الزام تراشیوں کی انتہا پر اترے ہوئے ہیں وہ اس اقدام سے ہماری شفافیت کی انتہابھی دیکھ لیں میں اس کمیشن کی سفارشات قبول کروں گا لیکن اگر مجھ پر الزامات ثابت نہ ہوئے تو وہ لوگ جو روزانہ جھوٹے الزامات کابازار گرم کرتے ہیں قوم سے ہاتھ جوڑ کر معافی مانگیںگے ؟ اس سوال کا جواب میں قوم پر چھوڑتاہوں۔وزیراعظم نوازشریف نے قوم سے خطاب میں کہا ہے کہ کسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو اس کمیشن میں پیش کریں مجھ پر کوئی الزام ہوا تو میں ایک لمحے کی تاخیر کے بغیر گھر چلا جاﺅںگا،پاکستان کو ایک بار پھر غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیراعظم نوازشریف کاقوم سے خطاب ، وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے خلاف الزامات عرصے سے لگائے جارہے ہیں جن کی متعدد بار تحقیقات کی جاچکی ہیں اور آج تک ایک پائی کی بھی غیرقانونی ٹرانزیکشن ثابت نہیں کی جاسکیں لیکن اس کے باوجود میں ایک مرتبہ پھر خود کو اور اوراپنے پورے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرتا ہوں ہمارے تمام اثاثوں کی تفصیلات انکم ٹیکس گوشواروں کی صورت میں ڈکلیئر ہیں میں ،میرا خاندان اورہمارا کاروبار ، اس وقت سے ٹیکس دے رہے ہیں جب کچھ لوگوں کو اس لفظ کے ہجے بھی نہیں آتے تھے ،یہ ہماری حکومت کاکارنامہ ہے کہ ہم نے پہلی بار ٹیکس پیئرز ڈائریکٹر جاری کی تاکہ لوگ خود جائزہ لے سکیں کہ کون کتنا ٹیکس دیتاہے ،میں الزام لگانے والوں کو کہتاہوں کہ ہمارے اثاثوں اور ٹیکس کو بغوردیکھیں اور اس کے بعد خدا سے معافی مانگیں۔انہوں نے کہا کہ کسی کے پاس کوئی ثبوت ہیں تو اس کمیشن میں پیش کریں مجھ پر کوئی الزام ہوا تو میں ایک لمحے کی تاخیر کے بغیر گھر چلا جاﺅںگا۔