پیر‬‮ ، 15 ستمبر‬‮ 2025 

جرمنی نے اس سال اب تک کتنے پاکستانیوں کو پناہ دی؟تفصیلات سامنے آگئیں

datetime 20  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(نیوزڈیسک) جرمنی کے وفاقی دفتربرائے مہاجرین وتارکین وطن نے بتایا ہے کہ رواں سال 942 پاکستانیوں کو جرمنی میں پناہ دینے یا نہ دینے کے بارے میں سرکاری فیصلے کیے گئے جن میں صرف 65 پاکستانی جرمنی میں سیاسی پناہ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ مجموعی طور پر 93 فیصد سے زائد پاکستانیوں شہریوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جرمنی میں اس سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران قریب تین ہزار پاکستانی شہریوں نے سیاسی پناہ کی درخواستیں دیں۔ جنوری سے مارچ تک کے اس عرصے میں قریب ساڑھے نو سو پاکستانیوں کی درخواستوں پر فیصلے بھی سنا دیے گئے۔جرمنی کے وفاقی دفتر برائے مہاجرین و تارکین وطن (بی اے ایم ایف) کی جانب سے 2016 کی پہلی سہ ماہی کے اعداد و شمار جاری کر دیے گئے جن کے مطابق گزشتہ پورے سال کے مقابلے میں اس برس پہلے تین مہینوں کے دوران پاکستانی تارکین وطن کو جرمنی میں سیاسی پناہ دیے جانے کا تناسب 9.8 فیصد سے کم ہو کر قریب ساڑھے چھ فیصد رہ گیا ہے۔سال رواں کے پہلے تین ماہ کے دوران جرمنی میں مجموعی طور پر نئے آنے والے غیر ملکیوں میں سے ایک لاکھ 80 ہزار سے زائد نے اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ ان میں سے آدھے شامی باشندے تھے جب کہ دوسرے نصف میں سے 26 ہزار عراقی شہری تھے اور 20 ہزار افغان باشندے۔ باقی ماندہ 40 ہزار سے زائد درخواست دہندگان کا تعلق پاکستان، ایران اور اریٹریا سمیت کئی دوسرے ملکوں سے تھا۔بی اے ایم ایف کے جاری کردہ ڈیٹا کے مطابق پہلی سہ ماہی میں قریب تین ہزار پاکستانی شہریوں نے اپنی سیاسی پناہ کی درخواستیں جمع کرائیں۔ ساتھ ہی یکم جنوری سے لے کر اکتیس مارچ تک کے اس عرصے میں 942 پاکستانیوں کو جرمنی میں پناہ دینے یا نہ دینے کے بارے میں سرکاری فیصلے بھی کر لیے گئے۔اہم بات یہ ہے کہ ان میں سے صرف 65 پاکستانی جرمنی میں سیاسی پناہ کے حق دار ٹھہرائے گئے۔ مجموعی طور پر 93 فیصد سے زائد پاکستانیوں شہریوں کی پناہ کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں۔



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…