ہفتہ‬‮ ، 01 فروری‬‮ 2025 

غلام رسول عرف چھوٹو کون ہے؟گینگ کیسے بنایا؟اس کے پاس کس قسم کا اسلحہ ہے؟ جاوید چودھری کے انکشافات

datetime 19  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

غلام رسول راجن پور کی تحصیل روجھان کے ایک گاﺅں سے تعلق رکھتا تھا‘ باپ دادا چند ایکڑ زمین کے مالک تھے‘ یہ چند ایکڑنسلوں سے ان کا نان نفقہ تھے‘ غلام رسول کے دو بھائی تھے‘ پیارے خان اور رسول بخش‘ دوسرا بھائی رسول بخش شوبی کہلاتا تھا‘ صادق آباد کے تھانے ماچھکہ کی حدود میں دو قبائل رہتے ہیں‘ چاچڑ اور کوش! یہ دونوں قبیلے ایک دوسرے کے دشمن ہیں‘چاچڑ قبیلے کے ایک شخص قابل چاچڑ نے کوش قبیلے کی ایک خاتون سے تعلقات استوار کر لئے‘ یہ خبر نکلی تو قبائلی روایات کے مطابق کوش قبیلے نے چاچڑ قبیلے کے ملزم کو ”کالا“ قرار دے دیا‘ یہ لوگ مقامی زبان میں کالے کے بدلے کو ”چٹی“ کہتے ہیں‘ چاچڑ قبیلے نے چٹی دینے سے انکار کر دیا‘ کوشوں کو غصہ آ گیا اور انہوں نے قابل چاچڑ کو قتل کر دیا‘ چاچڑوں نے کوشوں پر حملہ کر دیا‘ حملے میں کوش قبیلے کے 8 لوگ قتل ہو گئے‘ غلام رسول کا بھائی شوبی چاچڑوں کا دوست تھا‘ چاچڑ گاﺅں سے بھاگ گئے اور بھاگتے ہوئے اپنے بچے شوبی کے پاس چھوڑ گئے‘ کوشوں کو معلوم ہوا تو انہوں نے غلام رسول کے گھر پر حملہ کیا‘ اہل خانہ پر تشدد کیا اور گھر کو آگ لگا دی‘ یہ انتقام صرف یہاں تک محدود نہ رہا بلکہ انہوں نے اپنے آٹھ لوگوں کے قتل میں بھی شوبی کا نام ڈال دیا‘ پولیس نے شوبی کو گرفتار کر لیا‘ شوبی کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا‘ غلام رسول اس وقت کشمور کے ڈیرہ اڈہ کے ایک ہوٹل میں کام کرتا تھا‘ اس کی عمر 13 سال تھی‘ اس کا خاندان گاﺅں سے بھاگ گیا اور لوگوں نے اس کے گھر اور زمینوں پر قبضہ کر لیا‘ یہ جیل میں بھائی سے ملنے گیا‘ پولیس نے اسے گرفتار کیا اور اس پر موٹر سائیکل چوری کا مقدمہ بنا دیا‘ یہ تین سال جیل بھگت کر باہر نکلا تو پولیس نے پھر گرفتار کرلیا‘ تھانے میں تشدد کے دوران اس کی ٹانگ ٹوٹ گئی‘ اس تشدد نے غلام رسول کو چھوٹو بنا دیا‘ یہ پولیس کے ہاتھ سے نکل کر مختلف سرداروں کے ہاتھوں میں کھیلتا رہا‘ یہ حسین بخش مزاری کے پاس بھی رہا‘ نصراللہ دریشک کی سرپرستی میں بھی رہا‘ لالہ شیخانہ کے پاس بھی رہا اور یہ سندھ کے مشہور گینگ بابا لونگ کا حصہ بھی رہا‘چھوٹو کو جیل کے تین برسوں نے بے شمار نئے دوست دیئے‘ یہ دوست جیل سے رہا ہو کر اس کے ساتھ شامل ہوتے رہے یہاں تک کہ چھوٹو نے اپنا گینگ بنا لیا‘یہ گینگ 29 برسوں تک سندھ‘ بلوچستان اور جنوبی پنجاب میں دہشت کی علامت بنا رہا‘ پولیس اس کا مرغوب ٹارگٹ رہی‘ یہ لوگ پولیس والوں کو دیکھتے ہی گولی مار دیتے یا پھر انہیں تشدد کے اس مرحلے سے گزارتے جس سے چھوٹو سندھ اور پنجاب کے تھانوں میں گزرتا رہا تھا۔
غلام رسول چھوٹو نے راجن پور اور رحیم یار خان کے درمیان دریائے سندھ کے ایک جزیرے پر قبضہ کر لیا‘ یہ علاقہ کچا جمال کہلاتا ہے‘ اسے کچے کا علاقہ بھی کہتے ہیں‘ یہ نو کلو میٹر لمبا اور اڑھائی کلو میٹر چوڑا خشکی کا ایک ٹکڑا ہے‘ یہ ٹکڑا چاروں طرف سے پانی میں گھرا ہوا ہے‘ چھوٹو گینگ نے اس جزیرے کو اپنی سلطنت بنا لیا‘ پولیس نے چھوٹو کو پکڑنے کےلئے چھ آپریشن کئے لیکن یہ کامیاب نہ ہو سکی‘ پولیس نے کچا جمال کے گرد چوکیاں بھی قائم کر رکھی ہیں لیکن سیلاب کے موسم میں جب دریائے سندھ کا پانی چڑھ جاتا تھا اور چوکیوں کا تھانوں سے رابطہ کٹ جاتا تھا تو چھوٹو کے لوگ چوکیوں پر قبضہ کر لیتے تھے یوں سیلاب عوام کےلئے عذاب بن کر نازل ہوتاتھا لیکن یہ چھوٹو گینگ کےلئے سنہری موقع بن جاتا تھا اور یہ لوگ اپنی سلطنت کو ریاست سے دوبارہ چھڑا لیتے تھے‘ علاقے میں ان کا جاسوسی کا وسیع نیٹ ورک تھا‘ یہ راجن پور اور رحیم یار خان میں ہونے والی ہر قسم کی ڈویلپمنٹ سے واقف ہوتے تھے‘ یہ پولیس کی نقل و حرکت سے بھی آگاہ ہوتے تھے‘ تھانوں اور جیلوں میں بھی ان کے مخبر موجود تھے‘ یہ گینگ سیاسی اثر ورسوخ بھی رکھتا تھا‘ علاقے کے لوگ یہ سمجھتے ہیں‘ پاکستان مسلم لیگ ن کے موجودہ ایم پی اے عاطف مزاری اور پنجاب اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سردار شیر علی گورچانی چھوٹو گروپ کے سرپرست اور سہولت کار ہیں‘ یہ گینگ اغواءبرائے تاوان‘ قتل‘ ڈکیتی‘ چوری اور رسہ گیری ہر قسم کے جرم میں ملوث ہے‘ یہ بلوچستان کے علیحدگی پسندوں کو بھی پناہ دیتا تھا اور طالبان کے ساتھ بھی ان کے گہرے روابط ہیں‘ اس کے پاس جدید ترین اسلحے کے ڈھیر لگے ہیں‘ اس نے کچا جمال اور جنوبی پنجاب‘ سندھ اور بلوچستان میں بھی درجنوں ٹھکانے بنا رکھے ہیں‘ یہ لوگ مشکل وقتوں میں روپوش ہو جاتے تھے یا پھر دشوار گزار پہاڑی علاقوں میں پناہ لے لیتے تھے‘ یہ لوگ جدید ترین ”الیکٹرانک گیجٹس“ کے استعمال سے بھی واقف ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…