اسلام آباد (نیوز ڈیسک) سینیٹ نے واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی کی فراہمی کی سہولت ختم کرنے کے لئے قرارداد کثرت رائے سے مسترد کر دی جبکہ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے یقین دہانی کرائی ہے کہ 2018ء ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائیگا ٗ اس وقت ملک میں صنعتوں کیلئے زیرو لوڈشیڈنگ ہے ٗ واپڈا کے 17ہزار ملازمین کو 100سے 1300یونٹ تک مفت بجلی فراہم کی جاتی ہے ٗ کسی بھی علاقے میں 70فیصد سے زائد لائن لاسسز پر فیڈر کی بجلی کاٹ دی جاتی ہے ٗ ملازمین کو لامحدود بجلی مفت فراہم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔ پیر کو سینٹ میں اجلاس کے دوران سینیٹر سید طاہر حسین مشہدی نے کہا کہ اس وقت ملک کو بجلی کی قلت کا سامنا ہے اس لئے واپڈا کے ملازمین کو مفت بجلی کی جو سہولت دی جا رہی ہے، اسے ختم کیا جائے۔ وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ محمد آصف نے قرارداد کی مخالفت کی جس کے بعد ایوان میں قرارداد پر رائے شماری کرائی گئی تو ارکان کی اکثریت نے قرارداد کو مسترد کرنے کے حق میں ووٹ دیااس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی وزیر پانی وبجلی خواجہ آصف کہا کہ جن علاقوں میں واجبات ادا نہیں کئے جاتے یا جن فیڈرز پر واجبات کی عدم ادائیگی 70 فیصد سے زائد ہے، ان کو بند کر دیا جاتا ہے ٗ اس کے علاوہ نادہندہ علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ ہے تاہم جو صارفین باقاعدگی سے واجبات ادا کر رہے ہیں، انہیں ریلیف بھی فراہم کیا جا رہا ہے اور لوڈ شیڈنگ صرف شیڈول کے مطابق کی جا رہی ہے، شیڈول سے ہٹ کر کوئی لوڈ شیڈنگ نہیں کی جا رہی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سال کے دوران حکومت نے جو اقدامات کئے ہیں، ان کے اثرات اگلے دو سال میں واضح طور پر سامنے آنا شروع ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کے ملازمین کو جو مفت بجلی کی فراہمی دی جاتی ہے اس کا مالیاتی اثر انتہائی کم ہے، اسی طرح کی سہولت سوئی ناردرن، پی آئی اے، ریلوے اور دیگر محکمے بھی اپنے ملازمین کو دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو لامحدود بجلی مفت فراہم کرنے کی باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔