لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اسد کھرل نے دعویٰ کیاہے کہ چھوٹو گینگ کے سرغنہ غلام رسول چھوٹو کیخلاف پنجاب حکومت کی جانب سے کامیاب آپریشن نہ کیے جانے کی وجہ وہ دھمکیاں ہیں جو گینگ کی طرف سے حکومت کو دی گئیں ۔ سینئر صحافی اسد کھرل نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں دعویٰ کیا ہے کہ چھوٹو کے قریبی ساتھیوں نے بتایا ہے کہ چھوٹو نے پنجاب حکومت کو باقاعدہ دھمکی لگائی تھی کہ اگر مجھے پکڑا گیا تو یہاں سے کئی ڈاکٹر عاصم اور عزیر بلوچ نکلیں گے۔ چھوٹو صرف اغوا برائے تاوان اور بھتہ خوری کا نام نہیں بلکہ یہ کچے کے 15 ہزار ایکڑ کے علاقے میں کالعدم تنظیموں تحریک طالبان پاکستان ، بلوچ لبریشن آرمی اور بلوچ ریپبلکن آرمی کا سہولت کار ہے جبکہ ان سب کو را سے فنڈنگ اور اسلحہ مل رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ چھوٹو اور دیگر مذکورہ کالعدم تنظیمیں کچے کے محفوظ ٹھکانوں سے کوہ سلیمان کے پہاڑوں تک پھیلی ہوئی ہیں جبکہ پنجاب کے اندر کچے کے علاقے ، ڈی جی خان، راجن پور اور صادق آباد میں انہوں نے اپنا بڑا نیٹ ورک قائم کررکھا ہے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین پی پی کے دور حکومت میں مشیر پٹرولیم رہے ہیں اور ان پر 462 ارب روپے کی کرپشن کے الزامات کی تحقیقات ہورہی ہیں جبکہ ان پراپنے ہسپتال میں دہشتگردوں کا علاج کرنے کا بھی الزام ہے۔ دریں اثنا عزیر بلوچ کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے اور ان دنوں قتل کے کئی مقدمات میں رینجرز اس سے تفتیش کررہی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت پر عزیر بلوچ کو ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کیلئے استعمال کرنے کے الزامات بھی ہیں۔