لاہور(نیوزڈیسک)لاہور ہائیکورٹ کے روبرو وزیراعلی پنجاب کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض دور کر کے درخواست دوبارہ دائر کر دی گئی۔سول سوسائٹی نیٹ ورک کی جانب سے اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ہائیکورٹ آفس کو درخواست پر اعتراض لگانے کا اختیار نہیں ۔چنانچہ درخواست سماعت کیلئے پیش کی جائے۔درخواست گزار کے وکیل نے بتایا اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے کے خلاف درخواستیں زیر سماعت ہیں اور عدالت نے منصوبے کے راستے میں آنے والی گیارہ تاریخی عمارتوں پر عدالت نے حکم امتناعی بھی جاری کررکھا ہے لیکن وزیراعلی پنجاب نے زیر سماعت معاملے پر تقاریر کیں جو توہین عدالت کے مترادف ہیں۔لہٰذاوزیر اعلی شہباز شریف کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔دوسری جانب لاہور کی مقامی عدالت نے وزیراعلی شہبازشریف کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سی سی پی او اور ایس ایچ او سول لائن کو 27اپریل کیلئے نوٹس جاری کر دیئے ۔ایڈیشنل سیشن جج نے سول سوسائٹی کے عبداللہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔ جس میں وزیر اعلی کے خلاف دھمکی آمیز تقاریر کے الزام میں مقدمہ درج نہ کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا ہے۔درخواست گزار کے وکیل اظہرصدیق نے عدالت کو بتایااورنج لائن منصوبے کیخلاف آواز اٹھانے پر وزیراعلی دھمکی آمیزتقاریر کر رہے ہیں جس پر وزیر اعلی پنجاب کے اندراج مقدمہ کے تھانہ سول لائن میں درخواست دی لیکن پولیس نے مقدمہ درج نہیں کیا۔وکیل کے مطابق پولیس درخواست پر قانونی طور پر مقدمہ درج کرنے کی پابندی ہے لیکن قانونی ذمہ داری پوری نہیں کی جا رہی۔درخواست میں استدعا کی گئی کہ پولیس کو وزیر اعلی پنجاب کے خلاف دھمکی آمیز تقاریر کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔