ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

چھوٹو گینگ کیخلاف بغیر منصوبہ بندی آپریشن کاآغاز ،آئی جی پولیس حکمت عملی سامنے لے آئے

datetime 16  اپریل‬‮  2016 |

لاہور(نیوزڈیسک)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ مشترکہ ڈیزائن کئے گئے آپریشن میں چھوٹو ڈکیت گینگ کی طرف سے یر غمال بنائے گئے اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی پہلی ترجیح ہے ، بغیر منصوبہ بندی اور حکمت عملی کے آپریشن کاآغاز کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں ،اس آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تربیت ،درکار اسلحہ سمیت ہر معاملے کا جائزہ لیا ،بعض اوقات چھوٹی سے بات ناکامی اور کامیابی کی وجہ بن جاتی ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ میڈیا میں بعض ایسی خبریں آ رہی ہیں جو صحیح معلومات پر مبنی نہیں اور افواہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پوری تیاری کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا جس میں (ر)کرنل رینک کے افسران نے پلاننگ کا جائزہ لیا اور اس کیلئے ایک ہزار جونوانوں کو تربیت دی گئی اور پھر بتایا گیا کہ یہ آپریشن کے لئے تیار ہیں اور اس کے بعد حکمت عملی بنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پکٹنگ بنائی گئیں کہ جرائم پیشہ عناصر کے فرار کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اس کے بعد اس میں رینجرز کو شامل کیا اور دوسرے اداروں کی سپورٹ بھی حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ باتیں غلط ہیں کہ اس آپریشن سے قبل منصوبہ بندی اور حکمت عملی طے نہیں کی گئی ۔پولیس نے اسے خود پلان کیا اور اس میں سب اداروں کا تعاون حاصل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا انچارج ہوں ۔ آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے اہلکاروں کی سلیکشن کی جس کے بعد انہیں تربیت دلائی گئی اور اسلحے سمیت دیگر معاملا ت کا جائزہ لیا اور اس میں ہمیں دیگر اداروں کا تعاون بھی درکار ہے ۔ انہوں نے ناکامی کے سوال کے جواب میں کہا کہ دنیا کی بہترین آرمی بھی اٹھا لیں جتنی ان کی کامیابیاں ہیں اتنی ناکامیاں بھی ہیں ۔ ہم فاٹا میں بہترین فوج اور وسائل کے ساتھ لڑ رہے ہیں لیکن وہاں بھی ہلاکتیں ہوتی ہیں ۔ حالات میں ایڈوانٹج اور ڈس ایڈوانٹج آ سکتاہے ،بعض اوقات چھوٹی سے بات آپ کی ناکامی کا باعث بن جاتی ہے اور بعض اوقات یہی چھوٹی سے بات آپ کی کامیابی بن سکتی ہے۔ انہوں نے اہلکاروں کے یر غمال بننے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ انتہائی مشکل علاقہ ہے ۔ منصوبہ بندی کے تحت اندر جانے کے لئے رسائی کا راستہ تلاش کر کے ہمارے اہلکار آگے گئے ۔وہاں ایک تو پانی کی گہرائی کا پتہ نہیں چلتا کیونکہ کسی مقام پر پانی کم اور کسی مقام پر زیادہ گہرا ہے ۔جب مزاحمت نہیں ہوئی تو ہمارے جوان بہادر ی سے آگے بڑھتے گئے اور انہوں نے چار ڈاکوؤں کو مارا جبکہ چھ زخمی بھی ہو گئے اور آگے بڑھتے ہوئے اہلکار اچانک گھیرے میںآگئے ۔ اب جو مشترکہ آپریشن ڈیزائن کیا گیا ہے اس میں پہلی ترجیح اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…