جمعہ‬‮ ، 06 جون‬‮ 2025 

چھوٹو گینگ کیخلاف بغیر منصوبہ بندی آپریشن کاآغاز ،آئی جی پولیس حکمت عملی سامنے لے آئے

datetime 16  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(نیوزڈیسک)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ مشترکہ ڈیزائن کئے گئے آپریشن میں چھوٹو ڈکیت گینگ کی طرف سے یر غمال بنائے گئے اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی پہلی ترجیح ہے ، بغیر منصوبہ بندی اور حکمت عملی کے آپریشن کاآغاز کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں ،اس آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے آپریشن میں حصہ لینے والے اہلکاروں کی تربیت ،درکار اسلحہ سمیت ہر معاملے کا جائزہ لیا ،بعض اوقات چھوٹی سے بات ناکامی اور کامیابی کی وجہ بن جاتی ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ میڈیا میں بعض ایسی خبریں آ رہی ہیں جو صحیح معلومات پر مبنی نہیں اور افواہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ آپریشن پوری تیاری کے ساتھ ڈیزائن کیا گیا جس میں (ر)کرنل رینک کے افسران نے پلاننگ کا جائزہ لیا اور اس کیلئے ایک ہزار جونوانوں کو تربیت دی گئی اور پھر بتایا گیا کہ یہ آپریشن کے لئے تیار ہیں اور اس کے بعد حکمت عملی بنائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ایسی پکٹنگ بنائی گئیں کہ جرائم پیشہ عناصر کے فرار کی تمام کوششیں ناکام ہوئیں اس کے بعد اس میں رینجرز کو شامل کیا اور دوسرے اداروں کی سپورٹ بھی حاصل ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ باتیں غلط ہیں کہ اس آپریشن سے قبل منصوبہ بندی اور حکمت عملی طے نہیں کی گئی ۔پولیس نے اسے خود پلان کیا اور اس میں سب اداروں کا تعاون حاصل تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس کا انچارج ہوں ۔ آپریشن سے قبل افسران پر مشتمل ٹیم بنی جس نے اہلکاروں کی سلیکشن کی جس کے بعد انہیں تربیت دلائی گئی اور اسلحے سمیت دیگر معاملا ت کا جائزہ لیا اور اس میں ہمیں دیگر اداروں کا تعاون بھی درکار ہے ۔ انہوں نے ناکامی کے سوال کے جواب میں کہا کہ دنیا کی بہترین آرمی بھی اٹھا لیں جتنی ان کی کامیابیاں ہیں اتنی ناکامیاں بھی ہیں ۔ ہم فاٹا میں بہترین فوج اور وسائل کے ساتھ لڑ رہے ہیں لیکن وہاں بھی ہلاکتیں ہوتی ہیں ۔ حالات میں ایڈوانٹج اور ڈس ایڈوانٹج آ سکتاہے ،بعض اوقات چھوٹی سے بات آپ کی ناکامی کا باعث بن جاتی ہے اور بعض اوقات یہی چھوٹی سے بات آپ کی کامیابی بن سکتی ہے۔ انہوں نے اہلکاروں کے یر غمال بننے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ یہ انتہائی مشکل علاقہ ہے ۔ منصوبہ بندی کے تحت اندر جانے کے لئے رسائی کا راستہ تلاش کر کے ہمارے اہلکار آگے گئے ۔وہاں ایک تو پانی کی گہرائی کا پتہ نہیں چلتا کیونکہ کسی مقام پر پانی کم اور کسی مقام پر زیادہ گہرا ہے ۔جب مزاحمت نہیں ہوئی تو ہمارے جوان بہادر ی سے آگے بڑھتے گئے اور انہوں نے چار ڈاکوؤں کو مارا جبکہ چھ زخمی بھی ہو گئے اور آگے بڑھتے ہوئے اہلکار اچانک گھیرے میںآگئے ۔ اب جو مشترکہ آپریشن ڈیزائن کیا گیا ہے اس میں پہلی ترجیح اہلکاروں کی بحفاظت بازیابی ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیرا کوٹا واریئرز


اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…