لاہور(نیوز ڈیسک )وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں پانامہ لیکس کے حوالے سے قوم کو حقائق سے آگاہ کرنے کے لئے انکوائری کمیشن کو اختیار دیں، پانامہ لیکس میں 200 پاکستانیوں کے معاملہ کی تحقیقات کیلئے ایک بااختیار، آزاد اور غیر جانبدار انکوائری کمیشن تشکیل د ینا چاہئے۔ایک انٹرویو میں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا کہ حکومت نے ریٹائرڈ ججوں سے اس مسئلہ کی شفاف تحقیقات کیلئے رابطہ کیا ہے ٗ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا پانامہ لیکس میں کہیں نام نہیں اس لئے ان کا اس سے کوئی واسطہ نہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ جن بڑے لوگوں نے بینکوں سے اربوں روپے معاف کرائے ہیں ان کے خلاف بھی تحقیقات ہونی چاہئیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نام نہاد سیاسی رہنماء جمہوری حکومت کے خلاف کسی نئے لندن پلان کی سازش کررہے ہیں تو یہ ماضی کی طرح ایک بار پھر ناکام ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی ترقی وخوشحالی اور انہیں سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ میں پنجاب کا خادم ہوں اور کسی اور بڑے عہدے کا خواہشمند نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس 2018ء تک کے لئے عوامی مینڈیٹ ہے۔ ایک سوال کے جواب میں شہباز شریف نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے بچے کسی بھی ملک میں کاروبار کرنے کیلئے آزاد ہیں۔ انہوں نے شریف خاندان میں اختلافات کی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے خاندان کے مخالفین کے پرانے حربے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک نے 2014ء میں دھرنا دے کر ملک کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ قوم دوبارہ ایسے کسی عمل کی اجازت نہیں دے گی۔ ضرب عضب اور ضرب آہن کے حوالے سے سول و فوجی قیادت ایک پیج پر ہیں اور دونوں قیادتیں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے پرعزم ہیں۔ دہشتگردی کے خلاف سول اور فوج نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ ان کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اورنج لائن پراجیکٹ ایک عوامی فلاح کا منصوبہ اور دوست ملک چین کی طرف سے تحفہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ صحت، تعلیم، ٹرانسپورٹ کی بہتری سمیت دیگر امور پر صوبائی حکومت خصوصی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ صوبے میں عوام کو صاف پانی کی فراہمی کیلئے 70 ارب روپے صرف کئے جائیں گے۔