پیر‬‮ ، 28 جولائی‬‮ 2025 

ایس ایس جی کمانڈوز میدان میں، چھوٹو گینگ نے فرار کیلئے کیا حکمت عملی اپنائی ؟ سب سامنے آ گیا

datetime 16  اپریل‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)راجن پور میں کچے کے علاقے میں چھوٹو گینگ کیخلاف آپریشن شروع ہے جس میں اب 92ایس ایس جی کمانڈوز کے ساتھ 200سے زائد فوجی جوان سمیت پاکستان رینجرز کے 300اہلکار اور پولیس کی بھاری نفری شامل ہے۔ذرائع کیمطابق ڈاکوﺅں نے فورسز کو دھوکہ دینے کیلئے یرغمالی اہلکاروں کی وردیاں خود پہن لی ہیں اور اپنے کپڑے انہیں پہنا دیئے ہیں جبکہ فورسز اور ڈاکوﺅں کے مابین فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ ایس ایس جی کمانڈوز کے میدان میں اترتے ہی چھوٹو گینگ سے وابستہ مجرموں نے بھاگنے کیلئے ایک نئی حکمت عملی اپنائی ہے جس کے تحت گینگ یرغمال اہلکاروں کے بھیس میں فرار ہو نے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے ۔
واضح رہے کہ گزشتہ 19 روز سے جنوبی پنجاب کے علاقے راجن پور میں دریائے سندھ پر موجود ایک جزیرے میں ڈیرہ ڈالے ایک مشہور گینگ کیخلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپرشین جاری ہے۔ یہ گینگ مشہور زمانہ چھوٹو گینگ ہے۔ چھوٹو گینگ کے سربراہ غلام رسول عرف چھوٹو کی کہانی انتہائی دلچسپ اور پراسرار ہے۔ غلام رسول راجن پور کے ایک گاوں شاہ والی کا رہائشی ہے۔غلام رسول شاہ والی کے ایک بااثر زمیندار کا مزارا تھا۔ زمیندار غلام رسول پر بے انتہائ ظلم ڈھایا کرتا تھا۔ غلام رسول ایک روز زمیندار کے ظلم سے تنگ آ کر گاوں سے بھاگ نکلا اور ایک جرائم پیشہ گینگ کا حصہ بن گیا۔ جرائم پیشہ گینگ کا حصہ بننے کے بعد غلام رسول چھوٹو کے نام سے مشہور ہو گیا۔ چھوٹو کے نام پہلا مقدمہ 1987 میں درج ہوا۔ اور پھر اس کیخلاف مقدمات درج ہونے کا سلسلہ چل نکلا۔چھوٹو نے آہستہ آہستہ اپنا اثر رسوخ بڑھایا اپنے ساتھ کئی لوگوں کو ملایا اور ایک جرائم پیشہ گینگ تشکیل دے دیا۔ اس گینگ کا نام چھوٹو گینگ کے نام سے مشہور ہو گیا۔ اس گینگ نے راجن پور اور رحیم یار خان کے درمیان دریائے سندھ پر موجود ایک جزیرے پر قبضہ کر لیا۔ یہ جزیرہ 2 کلومیٹر طویل اور ڈھائی کلومیٹر چوڑا ہے۔ یہ علاقہ دلدلوں کے باعث کچے کا علاقہ کہلاتا ہے۔اس علاقے تک زمینی راستے سے پہنچنا انتہائی مشکل ہے۔ چھوٹو کا گینگ 80 سے زائد جرائم پیشہ افراد پر مشتمل ہے۔ اس گینگ کے پاس جدید سے جدید ترین اسلحہ موجود ہے۔ یہ گینگ قتل، اغوا برائے تاوان، ڈاکہ زنی سمیت ہر قسم کے سنگین جرائم میں ملوث ہے۔ اس گینگ کیخلاف گزشتہ 29 برس کے دوران پولیس کی جانب سے متعدد آپریشن کیے گئے تاہم ہر مرتبہ پولیس اس گینگ کا خاتمہ کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔ہر آپریشن میں چھوٹو گینگ کا تو کچھ نہ بگڑا تاہم پولیس کو ہمیشہ بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔ تاہم اب پنجاب میں دہشت گردوں کیخلاف شروع ہونے والے آپریشن کے باعث چھوٹو گینگ کیخلاف بھی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔ یہ آپریشن گزشتہ 19 روز سے جاری ہے۔ آپریشن کی شروعات پنجاب پولیس کی جانب سے کی گئی۔ پنجاب پولیس کو آپریشن میں اب تک ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اب تک متعدد پولیس اہلکار شہید ہو چکے ہیں۔ پولیس کی ناکامی کے بعد اب رینجرز اور فوج کے جوان کچے کے علاقہ پہنچ چکے ہیں اور آپریشن کی شروعات کی جا چکی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…