حیدرآباد(نیوز ڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ وہ دن دور نہیں جب ہمیں ووٹوں کی طاقت بھی ملے گی۔ ہم اب زبان، قومیت اور مسلک کی بنیاد پر نہیں لڑیں گے ۔ہم دلوں کو جوڑنے آئے ہیں۔ وہ لطیف آبا دمیں پارٹی کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ 24اپریل کو پاک سر زمین پارٹی کا باغِ جناح میں تاریخی جلسہ ہوگا جس میں ہم 30 سال کی خرافات کو دفن کردیں گے اوراس کے بعد ایک نئی صبح کا آغاز ہوگا جس میں نہ کوئی ’’را‘‘ کا ایجنٹ ہوگا ، نہ کوئی ٹارگٹ کلرز ہوگا اور نہ ہی کوئی کسی کو مارے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ وہ 14اگست 2013ء کو پاکستان سے گئے تھے اور 3مارچ 2016ء کو پاکستان آئے اس سے پہلے نہ تو انہوں نے کوئی اسلام آباد کا دورہ کیا ، نہ ہی یہاں کیلئے کسی جہاز سے سفر کیا نہ ہی سوشل میڈیا استعمال کیا اور نہ ہی کوئی انٹرویو دیا۔ لہٰذا ان کے حوالے سے یہ افواہیں پھیلائی گئی ہیں کہ انہوں نے اسلام آباد کا دورہ کیاتھا۔انہوں نے کہاکہ ایم کیوایم کے25سالوں میں 20 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوگئے ہیں ہمیں کیا ملا۔ ہم نے ایم کیوایم کیلئے لوگوں سے دشمناں لیں۔ ہمیں اپنی نسلوں کو بچانا ہے اور انہیں کتاب و قلم دینا چاہتے ہیں۔ الطاف حسین کو اپنی سلطنت قائم کرنے کیلئے لاشیں چاہئیں۔ انہوں نے کہاکہ الطاف حسین کیلئے ہمارا پیغام ہے کہ وہ اللہ سے رجوع کریں اور اپنے گناہوں کی توبہ کریں۔ پاکستان تقسیم ہوگیا ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے اپنا جھنڈا نہیں بنایا ۔ ہم سب کو ایک دن مرنا ہے ، ہم نے بھی غلطیاں کی ہیں ، ایک شخص کو خدا بنادیا تھا ، انہوں نے کہاکہ الطاف حسین لوگوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں اور وہ اپنی تقاریر میں لوگوں کو اس لئے گالی دیتے ہیں تاکہ لوگ جواب میں قتل وغارت گری کریں اور انہیں اپنی سیاست کیلئے لاشیں ملیں۔ آج ایم کیوایم کے ’’را‘‘ کا ایجنٹ ہونے کا تاریخ میں سب سے بڑا الزام لگاہے۔ ایم کیوایم چھوٹے چھوٹے مسئلوں پر پریس کانفرنس کرتی ہے، اتنے بڑے الزام پر کیوں خاموش ہے اس پر پریس کانفرنس کیوں نہیں کرتی۔ سوشل میڈیا پر کچھ عرصے قبل محمد انور پر بھارت کا شہری ہونے کا الزام لگا تھا تو لندن میں پریس کانفرنس کی گئی تھی اب الطاف حسین طارق میر اور سرفراز مرچنٹ کو بیٹھاکر پریس کانفرنس کریں اور اس الزام کی وضاحت کریں۔ انہوں نے کہاکہ میں جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں اور صدارتی نظام کی بات اس تناظر میں کہتا ہوں کہ آج جو وزیراعظم ہے وہ صدر بن جائیں تو خود انہیں اپنے لوگوں کو نوازنا نہیں پڑے گا ۔ الطاف حسین سے ہمارا کوئی رابطہ نہیں ہے، ہمارے خلاف اس طرح کا جھوٹا پروپیگنڈا کرنے کا مقصد ہماری بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حیدرآباد میں آمد کے بعد بڑی تعداد میں لوگوں نے ہم سے رابطہ کیا ہے۔پریس کانفرنس کے دوران ان کے ہمراہ انیس قائم خانی، رضا ہارون، انیس احمد ایڈوکیٹ اور آفتاب وسیم بھی موجو دتھے۔